اسلام آباد ( طارق بٹ ) سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن(ر) صفدر اور دیگر کے خلاف سمری ٹرائل ہوگا ۔ حکومت سندھ کا استغاثہ میں کلیدی کردار ہے ۔ کیپٹن صفدر پر سیاسی نعرے لگا کر مزار قائد کی بے حرمتی کر نے نے کا الزام ہے۔مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت مجسٹریٹ کے ذریعہ ٹرائل کیس لاگو ہو تا ہے ۔ کیپٹن صفدر کے خلاف ایف آئی آر مناسب قطع و برید کے بعد کراچی پولیس نے درج کی ہے ۔ جس میں قائد اعظم کے مزار کے تحفظ اور انتظام کے آرڈننس 1971 کے تحت تین اور تعزیرات پاکستان کی دو دفعات لاگائی گئی ہیں ۔ آرڈننس کی دفعہ۔6 میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص مزار قائد کے اندر کوئی اجلاس یامظاہرہ کر سکتا ہے اور نہ کسی سیاسی سرگرمی کا انعقاد کر سکتا ہے ۔ دفعہ۔8 کے تحت مزار قائد کی حرمت اور احترام کے منافی کوئی رویہ اختیار کر سکتا ہے ۔تعزیرات پاکستان کے تحت جب کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی ہو تو مجسٹریٹ کو گواہوں کی شہادتیں یا رسمی فرد جرم عائد کر نے کی ضرورت نہیں ہے تاہم وہ وہ ایسی شکل میں داخل ہوں گے جیسا کہ صوبائی حکومت ان کو ہدایت کرے گی ۔سرسری سماعت کے ہر کیس میں مجسٹریٹ یا بنچ شہادت ریکارڈ کرے گی ۔