• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برلن میں سجا پہلا آن لائن 'یورپین اردو رائٹرز فیسٹول'

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ریڈیو آواز ادب برلن اور عالمی افسانہ فورم کے زیر اہتمام دو روزہ 'یورپین اردو رائٹرز فیسٹول' کورونا وبا کے سبب آن لائن منایا گیا۔

یورپی سطح پر اردو مصنفین کے میلے میں دس سے زائد یورپی ممالک کے مصنفین، شعراء اور صحافی حضرات نے حصہ لیا۔

شرکاء نے اپنی تخلیقات و نگارشات پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اپنے ملکوں میں اردو زبان کی موجودہ صورتحال اور ادب کا جائزہ بھی پیش کیا۔

انہوں نے اردو ادب و زبان کے فروغ کے لیے مشترکہ طور پر اپنی کوششوں اور سرگرمیوں کو مزید بڑھانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

فیسٹیول کے منتظمین کے مطابق یہ دو روزہ ادبی میلہ تین اہم نشستوں پر مبنی تھا جس میں پہلی نشست میں یورپی ممالک کے اردو زبان کے مفکرین و دانشوروں نے اپنے ممالک میں اردو کی صورتحال کے حوالے سے اپنے مقالے پیش کئے۔ جب کہ دوسری نشست اردو افسانے سے متعلق تھی اور تیسری نشست محفل مشاعرہ کے لیے مختص کی گئی۔


ریڈیو آواز ادب برلن کے سربراہ سید انور ظہیر رہبر نے اپنے افتتاحی خطاب میں بتایا کہ یورپین اردو رائٹرز فیسٹول کا بنیادی مقصد اردو زبان و ادب کی ترویج اور نسلِ نو کو اردو زبان کی ثقافت و تہذیب سے متعارف کروانا ہے۔

بعد ازاں افتتاحی نشست کی صدارت ڈنمارک کے معروف ادیب و شاعر اور مترجم نصر ملک نے کی جب کہ نظامت کی ذمہ داری برلن سے ڈاکٹر عشرت معین سیما نے ادا کی۔

جرمنی میں اردو ادب و زبان کی صورتحال پر عشرت معین سیما، اپنی ایک کتاب 'جرمنی میں اردو تاریخی و لسانی زاویے اور سماجی رابطے' کے عنوان سے تحریر کر چکی ہیں۔

اس پہلی نشست میں انگلینڈ سے معروف شاعرہ فرزانہ خان نینا نے اپنا مقالہ بہ عنوان 'برطانیہ اُردو ادب کی ایک بستی'، بیلجیئم سے مقبول شاعر عمران ثاقب چودھری نے اپنا مقالہ 'زبانِ اردو یورپین پارلیمنٹ کے آس پاس'، اسپین سے ارشد نذیر ساحل نے اپنا مقالہ 'اسپین میں زبانِ اُردو کی بہاریں'، فرانس سے معروف شاعرہ ممتاز ملک نے اپنا مقالہ بعنوان 'فرانس میں اردو زبان سے محبت' پیش کیا۔

جبکہ اٹلی سے معروف ادیب و شاعر جیم فے غوری نے اپنا مقالہ 'اٹلی میں اردو ایک جائزہ'، سوئٹزرلینڈ سے معروف افسانہ نگار شاہین کاظمی نے اپنا مقالہ 'سر زمین جنت سوئٹزرلینڈ میں اردو'، سوئیڈن سے ممتاز ادیب ڈاکٹر عارف کسانہ نے 'سوئیڈن میں اردو'، فِن لینڈ سے معروف ادیب ارشد فاروق نے اپنا مقالہ 'فن لینڈ میں بھی پہچانی جاتی ہے اردو'، ڈنمارک سے نصر ملک نے 'ڈنمارک میں اردو زبان کی آبیاری' پیش کیے۔

یورپین اردو رائٹرز فیسٹول کی دوسری نشست اردو افسانے سے متعلق تھی جس میں یورپ اور خاص طور پر جرمنی کے افسانہ نگاروں کے بہترین اردو افسانے اور تراجم پیش کئے گئے۔

افسانے کی یہ نشست دو گھنٹے جاری رہی جس میں نہایت پر فکر اور عصری موضوعات کے حوالے سے سنجیدہ اور بہترین افسانے پیش کیے گئے۔

اس دو روزہ ادبی میلے کی آخری نشست اٹھارہ اکتوبر کو اردو مشاعرے سے شروع ہوئی۔ اس مشاعرے کی صدارت یورپ اور اردو زبان کے معروف شاعر، مدرس اور ادیب باصر سلطان کاظمی نے کی جب کہ اس مشاعرے کی نہایت عمدہ نظامت تہذیب اردو کے پالن ہار شہر لکھنو سے ڈاکٹر عشرت ناہید نے انجام دی اور مشاعرے کو آغاز سے اختتام تک دلچسپ بنائے رکھا۔

اس تقریب کو براہ راست ریڈیو آواز ادب برلن اور دیگر سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کے ذریعے نشر کیا جارہا تھا۔ اس پورے ادبی میلے کو دنیا بھر کے ناظرین و سامعین نے یو ٹیوب اور فیس بک پر بھی دیکھا اور اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا۔

یورپ میں اردو زبان و ادب کی جدید بستیوں میں جرمنی کی سرزمین ایک اہم اردو بستی کے طور پر ابھر کر سامنے آرہی ہے۔ گذشتہ دنوں برلن میں پہلے ادبی ریڈیو کا باقاعدہ آغاز کیا گیا ہے۔ جس کے تحت عالمی افسانہ فورم جرمنی اور روزنامہ نیا نظریہ بھوپال کے تعاون سے یہ پہلا دو روزہ یورپین اردو رائٹرز فیسٹول آن لائن نہایت کامیابی سے منایا گیا۔

تازہ ترین