• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا پر قابو کیلئے آسٹرین حکومت نے سخت اقدامات کا اعلان کردیا

ویانا(اکرم باجوہ) آسٹرین حکومت نے کورونا کے حوالے سے ملک بھرمیں سخت اقدامات کا اعلان کردیا۔وزیراعظم سبسٹین کرز ،نائب وزیراعظم ورنر کوگلر ، وزیر صحت روڈولف انشوبر اور وزیر داخلہ کارل نہمامر نے ملک گیر سطح پر نئے اقدامات کا اعلان ایک پریس کانفرنس میں کیا۔حکومت نے کورونا قواعد کو سخت کرتے ہوئے ماسک کو اب ایک لازمی ضرورت قرار دے دیا ہے۔گھروں میں ہونے والے کسی بھی پروگرام میں صرف چھ افراد کو جانے کی اجازت ہوگی۔ نشستوں والے انڈور ایونٹس میں زیادہ سے زیادہ 1000 افراد موجود ہوسکتے ہیں۔اندرونی اور بیرونی تمام مقامات پر ماسک کا اطلاق لازمی ہوگا۔یہ اقدامات جمعہ کی رات سے نافذ العمل ہوں گے۔حکومت کا بنیادی ہدف ابھی بھی دوسرے لاک ڈاؤن کو روکنا ہے۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ لوگ ان اقدامات پر عمل کریں۔پریس کانفرنس میں ایک سوال پر کہ لاک ڈاؤن دوبارہ ہونے کیلئے انفیکشن کی تعداد کتنی ہوگی۔ سبسٹین کرز نے کہا کہ یہ مختلف نکات پر منحصر ہے۔ پہلا سوال یہ ہے کہ رابطے کا پتہ لگانے کا کام کب تک ہوتا ہے، صحت کے حکام فی الحال متاثرہ افراد کے رابطوں کو جاننے کے قابل ہیں لیکن اس میں علاقائی اختلافات پائے جاتے ہیں، مثال کے طور پر سلووینیا میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا ہے۔ ’’ہیٹ‘‘ کی اطلاع کے مطابق اوورلوڈ کی وجہ سے رابطے کا پتہ لگانا اب کام نہیں کرتا ہے۔ دوسرے نقطہ کے طور پر وزیراعظم کرز نے نگہداشت کی انتہائی گہری صورتحال کا ذکر کیا، یعنی اسپتالوں میں کام کا بوجھ کس طرح ہے۔بڑی تعداد میں انفیکشن کا یہ مطلب خود بخود نہیں ہوتا ہے کہ اسپتالوں میں زیادہ بوجھ پڑ گیا ہے۔ تاہم اگر اب بھی تیز رفتار اضافہ ہو رہا ہے تو دسمبر میں 6،000 نئے انفیکشن ہو سکتے ہیں۔ بہر حال کسی کو منصوبہ بند کارروائیوں کے بارے میں بھی سوچنا ہوگا جو پھر نہیں ہوسکتے ہیں۔

تازہ ترین