سابق اٹارنی جنرل آف پاکستان جسٹس (ر) انور منصور خان نے جماعت اسلامی کی ’حقوقِ کراچی مہم‘ کے لیے جاری ریفرنڈم کو شفاف قرار دیا ہے۔
جماعت اسلامی کے تحت جاری حقوق کراچی ریفرنڈم کمیشن کے چیئرمین سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان نے حافظ نعیم الرحمٰن کے ہمراہ کراچی بھر قائم ریفرنڈم کیمپوں کا دورہ کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت اور بلاول بھٹو اگر عوام کے مسائل کا حل چاہتے ہیں تو کراچی میں بااختیار شہری حکومت بنائیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حقوق کراچی تحریک کا مطالبہ ہے کہ کوٹا سسٹم ختم کیا جائے، نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں، کراچی میں مردم شماری دوبارہ کرائی جائے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کے-الیکٹرک کو قومی تحویل میں لے کر 15 سال کا فارنزک آڈٹ کروایا جائے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی کو بین الاقوامی طرز کا ٹرانسپورٹ کا نظام، تعلیم، صحت، پانی، سیوریج، اسپورٹس اور سالِڈ ویسٹ مینجمنٹ کا مربوط نظام فراہم کیا جائے۔
سابق اٹارنی جنرل آف پاکستان جسٹس (ر) انور منصور خان نے جماعت اسلامی کی حقوقِ کراچی مہم کے لیے جاری ریفرنڈم کو شفاف قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام اس ریفرنڈم میں جوش و خروش سے حصہ لے رہے ہیں۔