• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اغوا ہوا تو وہ FIR کیوں نہیں کراتے، حکومت


اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صفدر اعوان کی گرفتاری کو چادر اور چار دیواری کی پامالی کہنا تو مذاق ہے۔

چادراورچاردیواری کی پامالی کابدترین واقعہ ماڈل ٹاؤن میں ہواجبکہ وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فرازکا کہنا ہے کہ کلبھوشن پر بات کرنے والے عقل کے اندھے عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ پڑھیں ‘وزیراعلیٰ سندھ نے سفیدجھوٹ بولا کہ انہیں دھمکی دی گئی ہے‘مرادعلی شاہ بتائیں انہیں کس وزیر نے فون کیا۔

مشیرداخلہ واحتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہاہے کہ کیپٹن (ر)صفدرکو سندھ پولیس نے گرفتار کیا‘محمدزبیر نے بھی دروغ گوئی کی کہ آئی جی سندھ کو اغواءکیاگیا‘بھارتی میڈیا نے اس واقعے پر پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا‘آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا تو انہوں نے ایف آئی آر درج کیوں نہیں کرائی۔ 

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو شہزاداکبر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعلی سندھ کی جانب سے ایک وفاقی وزیر پر الزام لگایا کہ دھمکی دی گئی کہ ایف آئی آر درج نہ کرائی تو حکومت سندھ نہیں رہے گی ، ہم اس جھوٹے الزام کی مذمت اور سختی سے تردید کرتے ہیں، وزیراعلی وفاقی وزیر کا نام بھی بتا دیتے ‘ کیا چادر اور چار دیواری صرف مریم صفدر کے لئے ہی ہے ۔

ماڈل ٹائون کی خواتین پر فائرنگ ،بے نظیر کی تصاویر ہیلی کاپٹر سے پھینکنے سمیت اس طرح کی ہر اوچھی حرکت کے خالق تو (ن )لیگ خود ہی ہے۔ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ملک و قوم کی بدنامی کیلئے سیاسی سرکس لگایا گیا ہے، بلاول بھٹو اور مریم نواز مل کر کھیل کھیل رہے ہیں، کراچی میں چند روز پہلے مزار قائد پر ہلڑبازی اور نعرے بازی ہوئی‘ تحریک انصاف کا کردار اس حد تک تھا کہ ہم نے درخواست دی کہ کارروائی کی جائے۔

صبح معلوم ہوا کہ پولیس نے ایف آئی آر بھی درج کرلی اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر بھی گرفتار ہوگئے‘اگر یہ کام ہمیں کرنا ہوتا تو ہم قابل ضمانت دفعات کے تحت درخواست نہ دیتے، اس کے بعد محمد زبیر نے دروغ گوئی کی‘سندھ پولیس کا بیان آیا کہ کارروائی قانون کے مطابق کی کی گئی، بعد میں سندھ پولیس نے اپنا بیان ہٹادیا، سب جانتے ہیں سندھ پولیس کو احکامات کہاں سے ملتے ہیں۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئی جی سندھ کو وفاقی ادارے کے اہلکار اٹھا کر لے جاتے ہیں تاہم مراد علی شاہ نے اپنی پریس کانفرنس میں کسی پر کوئی الزام نہیں لگایا ،آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا تو انہوں نے ایف آئی آر درج کیوں نہیں کرائی‘بتایا جائے کہ بلاول ہائوس میں ایسے کون سے اجلاس ہوئے جس کے بعد پولیس کی جانب سے خطوط آنے شروع ہوگئے کہ ہمارا جذبہ ختم ہوگیا ہے۔

وفاقی حکومت نے چیف سیکرٹری اور آئی جی سے ضرور پوچھا کہ پولیس افسران کا ایک دم کیسے جذبہ ختم ہوگیا ہے‘آج پھر (ن )لیگ والے کلبھوشن یادیو کا نام لیکر ثابت کررہے ہیں کہ ان کے انڈین جاسوسوں کے ساتھ روابط ہیں ۔

احسن اقبال کہتے ہیں کہ حکومت نے ایکٹ پاس کر کے کلبھوشن کو اپیل کا حق دے دیا ہے ، انہیں اس چیز کا علم نہیں ہے کہ عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ کیا ہے۔

ادھرفواد چوہدری نے کہا ہے کہ صفدر اعوان کی گرفتاری کو چادر اور چار دیواری کی پامالی کہنا تو مذاق ہے ،سانحہ ماڈل ٹاؤن کاذمہ دارگروپ چادر اور چار دیواری کی بات کرتاہے۔

اپنےبیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ چادراورچاردیواری کی پامالی کابدترین واقعہ ماڈل ٹاؤن میں ہوا، ماڈل ٹاؤن میں بیگناہ لوگوں کوقتل کیاگیا، ماڈل ٹاؤن میں حاملہ خواتین بھی پولیس گردی کانشانہ بنی تھیں۔

تازہ ترین