• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی ریاست جھارکھنڈ کے ضلع سمدیگا کی رہائشی 3 بہنیں سانپ کے کاٹنے کے بعد فوری طور پر طبی سہولیات نہ ملنے کے باعث انتقال کر گئیں۔

سانپ نے بچیوں کو رات کے اس وقت کاٹا جب تینوں بچیاں فرش پر سو رہی تھیں، گاؤں میں موبائل نیٹ ورک نہ ہونے کے باعث بچیوں کو اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینس کو بلانا ممکن نہ تھا چنانچہ توہم پرستی کے باعث بچیوں کو تانترک (ہندوؤں کے مذہبی رہنما) کے پاس لے جایا گیا۔

جب پوری رات بین کرنے سے بھی بچیاں ٹھیک نہ ہوئیں تو صبح کے وقت پولیس کے قائل کرنے پر اہلخانہ بچیوں کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے پر راضی ہوئے لیکن اسپتال پہنچنے سے قبل ہی تینوں بچیاں دم توڑ چکی تھیں۔

جاں بحق ہونے والی بچیوں کی عمریں 8، 10اور 12 سال ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا بھر کے ممالک میں توہم پرستی کسی نہ کسی طور لازمی دکھائی دیتی ہے لیکن بھارت میں توہم پرستی عروج پر ہے جس کے باعث آئے روز مختلف حادثات معمول بنے ہوئے ہیں۔

تازہ ترین