اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کی جانب سے ہائبرڈ وار اور دہشتگردی کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات کیا محض اتفاق ہے؟۔ کیامریم نواز کا جبری گمشدگی کو دریافت کرنا اور نواز شریف کا بغاوت کے بیج بونا اتفاق ہے؟ کیا بھارتی این ایس اے اور پی ڈی ایم کا ایک ہی مؤقف آنا محض اتفاق ہے؟۔شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے جبری گمشدگی کا معاملہ اٹھا کر جمود کو توڑا ہے، پی ٹی آئی حکومت جبری گمشدگی سے متعلق بل لا رہی ہے اور وفاقی کابینہ نے جبری گمشدگی کے معاملے پر کمیٹی بنائی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتوں نے جبری گمشدگی پر کبھی ایک لفظ نہیں بولا، دونوں جماعتوں کی حکومتوں کی کئی دہائیوں کی خاموشی کو پی ٹی آئی حکومت نے توڑ دیا ہے، اب شریف اور بھٹو کی اولادیں جبری گمشدگی کا ذکر محفوظ طور پر کر سکتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز کا جبری گمشدگی کا معاملہ اچانک دریافت کرنا حیران کْن ہے، مریم نواز گرفتار دہشتگرد کی اٹھائی ہوئی تصویر کی انجانے میں حمایت کر رہی تھیں۔