• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس، احتجاج میں غیرسیاسی قوتوں کا مفاد ہوسکتا ہے، رضا ربانی، کمیشن کی سربراہی سے انکار

اسلام آباد ( ایجنسیاں ) سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے  کہا ہے کہ پاناما لیکس پر احتجاج میں غیر سیاسی قوتوں کا مفاد ہوسکتا ہے اس لیے پیپلزپارٹی جلائو گھیرائو اور دھرنوں میں شریک نہ ہو۔یہ مشورہ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کو پانامہ لیکس پر کمیٹی کی سربراہی سے انکار پر اپنے موقف سے آگاہ کرتے ہوئے دیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی ان کی ناں میں ہاں ملا تے ہوئے ان کے انکار کا خیر مقدم کیا ہے۔ اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے میاں رضا ربانی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ مین پارلیمنٹ کے حقوق کا کسٹوڈین ہوں، پارلیمانی کمیٹی پر میرا ایک نظریہ ہے، وائٹ کالرکرائمز کی تحقیقات کی مہارت میرے پاس نہیں، کسی ایسے شخص کا نام تجویز کیاجائے تو اسکی مہارت رکھتاہو۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے تحقیقاتی کمیٹی کا چیئر مین بنائے جانے کےلیے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی جانب سے دی گئی تجویز پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ میں خورشید شاہ کا شکرگزار ہوں لیکن اس وقت یہ مناسب نہیں ہوگا۔بلاول سے ملاقات میں پانامہ لیکس پر رضا ربانی کمیٹی کی سربراہی سے انکار پر اپنا موقف پیش کیاچیئرمین سینیٹ نے واضح کیا ہے کہ اس معاملے میں مفادات کا ٹکرائو کار فرما ہوسکتا ہے ۔ کیونکہ دیگر کئی شخصیات کے بھی ان کمپنیوں کے حوالے سے نام لیئے جارہے ہیںچیئرمین سینیٹ نے پیپلزپارٹی کی قیادت کو اس معاملے کی صاف شفاف تحقیقات کے لیے تجاویز سے آگاہ کردیا ہے ۔ علاوہ ازیں دونوں رہنمائوں نے ملکی صورتحال اور سینیٹ اجلاس کی کارروائی پر بھی بات چیت کی۔ چیرمین سینیٹ رضا ربانی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے کمیشن کے سربراہ کے طور پر نام تجویز کرنے پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا شکر گزار ہوں لیکن اس وقت مناسب نہیں ہوگا کہ میں بطور چیرمین سینیٹ اس کمیٹی میں شامل ہوں کیونکہ پارلیمانی کمیٹی کے موثر ہونے سے متعلق میرا ایک نظریہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پارلیمنٹ بالخصوس سینیٹ کے حقوق کا کسٹوڈین ہوں اور کمیشن کی سربراہی کرنے سے مفادات کا تنازع پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ رضا ربانی نے مزید کہا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے حقائق تک پہنچنا پیچیدہ مرحلہ ہے کیونکہ وائٹ کالر کرائم میں مہارت درکار ہوتی ہے جو میرے پاس نہیں ہے، کسی ایسے شخص کا نام تجویز کیا جائے جسے متعلقہ شعبے میں مہارت ہو۔ شدید اور پرتشدد احتجاج سے جمہوری اداروں کو بھی نقصان پہنچے گاخدشہ ہے کہ مسئلے کے حوالے سے پارلیمنٹ کی سطح پر احتجاج ہوتے رہنا چاہیے ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پاناما لیکس کے تحت آف شور کمپنیوں کے اثاثوں اور سرمائے کی شفافیت کی جانچ پڑتال کے لیے فرانزک مہارت درکار ہے جو فرانزک فرموں کا کام ہے تاہم کسی معتبر فورم سے اس سارے معاملے کی نگرانی ہوسکتی ہے ۔ وہ پارلیمنٹ بالخصوص سینیٹ کے حقوق کے محافظ ہیں مفادات کا ٹکرائو مدنظر ہے ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کا پاناما لیکس کی تحقیقات عالمی فرم سے فرانزک جانچ پڑتال کا مطالبہ درست ہے جس پر اسے ڈٹے رہنا چاہیے ۔ 
تازہ ترین