قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے مائیک نہ ملنے پر ہنگامہ آرائی کی ہے۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے ہنگامہ آرائی پر پیپلز پارٹی کے آغا رفیع اللّٰہ کو اسمبلی سے باہر نکال دیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت بدمزگی پیدا ہوئی جب بولنے کا موقع نہ دینے پر آغا رفیع اللّٰہ نے شور مچا دیا، آغا رفیع اللّٰہ کے احتجاج پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری سیخ پا ہو گئے۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آغا رفیع کو ایوان سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آغا رفیع ایوان کی کارروائی میں بہت مداخلت کرنے لگ گئے ہیں، یہ پورے سیشن میں ایوان میں نہیں آ سکتے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رکنِ قومی اسمبلی اور سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیئے تھا، میں معافی مانگتا ہوں، آپ مہربانی فرما کر رولنگ واپس لے لیں۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آغا رفیع اللّٰہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ایک دفعہ باہر جائیں، پھر واپس آئیں، ایسے معاملہ ختم نہیں ہو گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیرِ پارلیمانی امور علی محمد خان نے ایوان کے رولز اینڈ بزنس پڑھ کر سنائے۔
علی محمد خان نے آغا رفیع اللّٰہ کو ایک منٹ کے لیے لابی میں جانے کی تجویز دی۔
علی محمد خان نے آغا رفیع اللّٰہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آغا رفیع اللّٰہ پہلے معذرت کریں، آپ کے سابق وزیر ِاعظم راجہ پرویز اشرف نے بھی معذرت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آغا رفیع اللّٰہ ایوان سے باہر چلے جائیں اور پھر واپس آ جائیں، آپ ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کا احترام کریں، آپ ہمارے بھائی ہیں، لیکن چیئر کا احترام کریں۔
علی محمد خان نے کہا کہ رول کے تحت اسپیکر کسی رکن کو ایوان کا ماحول خراب کرنے پر ایوان سے نکال سکتا ہے، رولنگ آ چکی ہے، چیئر اور ایوان کی عزت کے لیے ایک منٹ کے لیے باہر جائیں۔
اس موقع پر آغا رفیع اللّٰہ ایوان سے باہر چلے گئے، اپوزیشن ارکان کے ہمراہ باہر جانے کے کچھ دیر بعد آغا رفیع اللّٰہ ایوان میں واپس آ گئے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تو آغا رفیع اللّٰہ کو ایوان سے باہر جانے کا کہا تھا مگر اس موقع پر شیریں مزاری بھی آغا رفیع اللّٰہ کو باہر نکلوانے کے لیے سرگرم رہیں۔
شیریں مزاری نے سارجنٹ ایٹ آرمز سے سوال کیا کہ انہیں باہر کیوں نہیں نکالتے؟
مراد سعید کی جانب سے اپوزیشن جلسوں میں اپنائے گئے مؤقف کے خلاف مذمتی قرارداد ایوان میں پیش کی گئی۔
مراد سعید نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان پی ڈی ایم کے جلسے میں ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کرتا ہے، مقدس ایوان آئینِ پاکستان کی توہین کی مذمت کرتا ہے۔
مراد سعید کی پیش کردہ مذمتی قرارداد اکثریتِ رائے سے منظور کر لی گئی۔