• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قبائلی اضلاع میں افیون سے ادویات بنانے کے کارخانے لگانے کی تجویز واپس

پشاور(گوہرعلی خان، نامہ نگار) وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا حکومت کی تجویز پر صوبے میں افیون پیدا کرنے والے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں’’افیون سے ادویات‘‘ بنانے کے کارخانے لگانے کی تجویز واپس لے کر صوبائی حکومت کو ان علاقوں میں انسداد منشیات مہم سے متاثرہ افراد کی بحالی کےلئے چھوٹے اور درمیانی درجے کی صنعتوں پر مشتمل سپیشل اکنامک زون کے قیام سمیت مختلف متبادل منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

صوبائی حکومت نے افیون سے ادویات کی تیاری کے کارخانے لگانے کے حوالے سے موقف اختیار کیا کہ ان علاقوں میں افیون کی کاشت کی اجازت دینے سے منشیات کے استعمال میں اضافہ ہوسکتا ہے، اس بات کا فیصلہ انٹی سمگلنگ کے لئے قائم ٹاسک فورس کے حالیہ اجلاس میں ہوا ہے.

اجلاس میں ہونےوالے فیصلوں کی روشنی میں وفاقی وزارت کامرس کی جانب سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے نام ارسال کئے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہےکہ وزیر اعظم کے احکامات پر صوبے کے سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر افراد جو انسداد منشات سے متاثرہوئے اور ان کی روزمرہ زندگی سمگلنگ سے وابستہ تھی کی بحالی کےکیلئے دیگر سفارشات کے علاوہ ان میں یہ سفارش بھی شامل تھی کہ ان افیون پیداکرنے والے علاقوں میں ادویات کی تیاری کے کارخانہ لگائے جائیں۔

تازہ ترین