…… مظفر وارثی……
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
پکار مجھ کو نہ دنیا، چلا ہوں سوئے رسول
تجھے تلاش مری، مجھ کو جستجوے رسول
میں کیوں نفاذِ قیامت کا انتظار کروں
مری بہشت ہے شہرِ رسول کوئے رسول
میں جب سے آپ کے در سے لپٹ کے آیا ہوں
مرے وجود میں رچ بس گئی ہے بوئے رسول
نقوش پائے محمد، مرا قبیلہ ہے
اور اس قبیلے کی سردار، آرزوئے رسول
تمام عمر کے سجدوں کو غسل کروا دوں
جو دستیاب ہو اک قطرہ وضوئے رسول
سماعتوں کی بھی معراج ہوتی رہتی ہے
میں سنتا رہتا ہوں قرآں سے گفتگوئے رسول
میں کیسے ان کے خدوخال بھول سکتا ہوں
کیا ہوا ہے نگاہوں نے حفظ، روئے رسول
ضمیر وذہن کو سیراب کرتی رہتی ہے
مرے لہو سے گزرتی ہے آبِ جوئے رسول
ہتھیلیوں پہ مری مہر وماہ رکھے ہیں
کھڑا ہوا ہوں مظفر میں روبروئے رسول