کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہا ہے کہ حکومت اوستہ محمد سے کوئٹہ تک پیدل لانگ کے شرکاء کے مطالبات پر فوری طور پر عمل درآمد کرائے ۔ اوستہ محمد و گنداخہ کو بنیادی حقوق دو تحریک کے شرکاء اپنے مطالبات کے لئے ساڑھے تین سو کلومیٹر فاصلہ پیدل طے کرکے کوئٹہ پہنچے ہیں مگر حکمران خواب خرگوش میں ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ ، بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن غلام نبی مری ، نیشنل پارٹی کے رہنماء محراب بلوچ ،بی این پی عوامی کے عزیز مری، سول سوسائٹی کے نمائندوں حمید علی ہزارہ ، محمد علی ہزار و دیگر نے پیر کو ”اوستہ محمد و گنداخہ کو بنیادی حقوق دو “ تحریک کے شرکاء کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومتی نمائندوں کی جانب سے تمام اضلاع میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھانے کے بلند و بانگ دعوے کئے جارہے ہیں تو دوسری جانب کبھی لورالائی سے کوئٹہ تو کبھی ملتان سے کوئٹہ یا پھر اوستہ محمد سے لوگ بنیادی ضروریات زندگی کے حصول کے لئے کوئٹہ تک پیدل لانگ مارچ کررہے ہیں جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بلوچستان میں کس حد تک ترقیاتی کام ہورہے ہیں ۔ عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے مگر تعلیم ، صحت ، روڈ ، پینے کے صاف پانی ، گیس اور بجلی سمیت دیگر کے لئے خواتین اور نوجوان کئی سو کلو میٹر تک پیدل مارچ کرنے پر مجبور ہیں جو نہ صرف قابل افسوس بلکہ قابل مذمت بھی ہے۔ انہوں نے لانگ مارچ کے شرکا کو ہرممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ لانگ مارچ کے شرکا کے تمام مطالبات فوری طور پر تسلیم کیے جائیں۔