• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹریفک حادثات سے متعلق مختلف نوعیت کی خبریں آئے روز اخبارات او ر ٹی وی پر آتی رہتی ہیں۔ تمام عمر کے افراد میں موت کی ایک بڑی وجہ ٹریفک حادثات ہیں بالخصوص 5سے29سال کی عمر والوں میں اس کے باعث سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔ ہر سال دنیا بھر میں 13لاکھ 50ہزار افراد ٹریفک حادثات کے سبب اپنی قیمتی جانیں گنوا بیٹھتےہیں۔ کم آمدنی والے ممالک میں ٹریفک حادثے کے سبب موت کا شکار ہونے کا خطرہ زیادہ آمدنی والے ممالک کی نسبت 3گنا زیادہ ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے ٹریفک حادثات کے سبب اپنی جان سے ہاتھ دھونے والوں کی یاد میں آج عالمی دن (The World Day of Remembrance for Road Traffic Victims) منایا جارہا ہے۔ اس کا آغاز 2005ء میں جنرل اسمبلی کی ایک قرارداد کے ذریعے کیا گیا تھا۔ یہ دن ٹریفک حادثات کی وجہ سےہونے والی اموات کو کم کرنے کی عالمی کوششوں کا ایک اہم ذریعہ بن گیا ہے۔ ساتھ ہی یہ جذباتی اور معاشی تباہی پر توجہ مبذول کروانے اور ٹریفک حادثات کے شکار افراد کی تکالیف، ان کی مدد اور امدادی کاموں کی طرف توجہ دلانے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔

غفلت، جلدبازی، غیر محتاط رویے اورٹریفک قوانین پرعمل نہ کرنے کی وجہ سے ٹریفک حادثات پیش آتے ہیں۔ ڈرائیونگ کرتے ہوئے ذر ا سی بے احتیاطی آپ سمیت کئی افراد کی زندگی چھیننے یا تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔ ہماری آپ سے درخواست ہے کہ موٹر سائیکل، گاڑی، بس یا ٹرک چلانے میں احتیاط کا مظاہرہ کیجیے تاکہ ٹریفک حادثات میں کمی آئے اور قیمتوں جانیں ضائع ہونے سے بچ جائیں۔ ذیل میں ٹریفک قوانین کی چند عام خلاف ورزیوں کا ذکر کیا جارہا ہے، جن کے سبب حادثات رونما ہوتے ہیں۔ ان سے بچنا اور قوائد و ضوابط پر عمل کرنا ضروری ہے۔

٭ نوجوانوں کی اکثریت گاڑی/موٹر سائیکل چلاتے وقت کانوں میں ہینڈز فری استعمال کرتی ہے، اس طرح وہ خود کو فیشن ایبل سمجھتے ہیں۔ تاہم، بعض اوقات وہ موسیقی وغیرہ میں اتنے مگن ہوجاتے ہیں کہ اِردگر د دھیان نہیں دیتے اور یوں کسی حادثے کی صورت میں وہ اپنا یا دوسروں کا نقصان کربیٹھتے ہیں۔ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنا جرم ہے کیونکہ یہ 60فیصد ٹریفک حادثات کا سبب بنتا ہے۔ ان میں37فیصد افراد فون پر مصروف ہونے کے سبب بروقت بریک نہیں لگاپاتے۔

٭ ہمارے یہاں عموماً ہیلمٹ پہن کر موٹر سائیکل چلانے کا رجحان نہیں ہے۔ اگر ٹریفک پولیس کی جانب سے سختی نہ ہو تو مجبوراً ہیلمٹ پہننے والے افراد بھی اسے اتار دیتے ہیں۔ لوگوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہیلمٹ پہننے سے کسی بھی حادثے کی صورت میں خود ان کی حفاظت ہوتی ہے۔ ٹریفک حادثات میں اموات کی ایک وجہ ہیلمٹ کا عدم استعمال بھی ہے۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ کسی حادثے کی صورت میں ہیلمٹ کے بغیر موٹرسائیکل چلانے والے کی نسبت ہیلمٹ پہننے والے موٹر سائیکل سوار کی زندگی بچ جانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

٭ تیز رفتاری سے گاڑی/موٹر سائیکل چلانے اور دوسروں سے آگے نکلنے کی دُھن بھی حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے۔ یہ سوچ کر موٹر سائیکل یا گاڑی ہر گز نہ بھگائیں کہ آپ نے مخصوص وقت میں کسی جگہ پہنچنا ہے، یہ سوچ کئی حادثات کاسبب بنتی ہے۔ ٹریفک کی نوعیت دیکھتے ہوئے ڈرائیونگ کیجیے۔ مشاہدے میں یہ بات آتی ہے کہ تیز گاڑی/موٹر سائیکل چلانے والوں کو منزل پر پہنچ کر عموماً کوئی خاص یا فوری کام نہیں ہوتا۔

٭ نوجوان موٹر سائیکل پر کرتب دکھانا اور وَن ویلنگ کرنا فخریہ کارنامہ سمجھتے ہیں لیکن ان کا یہ عمل کئی جان لیوا حادثات کا سبب بن جاتا ہے، لہٰذا اس سے گریز کریں۔ والدین اپنے18سال سے کم عمر بچوں کو لاڈ پیار کی وجہ سے گاڑی / موٹر سائیکل چلانے دے دیتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ناتجربہ کاری میں حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں۔

٭ ہمارے ملک میں غلط سمت سے اوورٹیک کرنے کا رجحان بھی عام ہے، حالانکہ اس پر جرمانہ ہوتا ہے۔ روز صبح و شام شاہراہوں پر کئی افراد اچانک غلط سمت سے اوور ٹیک کرتے ہیں، جس کے باعث کئی حادثات بھی رونما ہوتے ہیں۔ ڈرائیونگ کرتے ہوئے گاڑی/موٹر سائیکل اپنی لین میں رکھیں۔

٭ اگر دائیں یا بائیں مڑنا مقصود ہو تو ہمیشہ انڈیکیٹر کے ذریعے پیچھے آنے والوں کو اپنے ارادے سے آگاہ کریں۔ خاص طور پر ایسی شاہراہوں پر جہاں بیک وقت کئی لینز پر ٹریفک کی آمد و رفت تیزی سے جاری رہتی ہے۔ انڈیکیٹر دیے بنا اچانک مڑنا حاثات کا باعث بنتا ہے۔

٭ دوران ڈرائیونگ صرف شیشوں پر بھروسا کرنے کے بجائے چاروں اطراف نظر رکھیں۔ گاڑی کے اردگرد ایسی جگہیں ہوتی ہیں، جو شیشے میں نظر نہیں آتیں۔

٭ اگر آپ اپنی اور دوسروں کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے ہیں تو آگے والی گاڑی/موٹر سائیکل سے مناسب فاصلہ ضرور برقرار رکھیں، خصوصاً جہاں ٹریفک کی روانی بہت تیز ہو۔ اگلی گاڑی سے کم از کم دو سیکنڈ کا فاصلہ رکھنا بہت ضروری ہے۔ برسات کے موسم میں یہ فاصلہ حسب ضرورت بڑھا لینا چاہیے۔

٭ آپ کی جسمانی حالت ڈرائیونگ کو متاثر کر سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، بعض بیماریوں یا پھر زخمی ہونے کی وجہ سے محتاط طریقے سے ڈرائیونگ کریں (بہتر تو یہ ہے کہ گاڑی نہ چلائیں)۔ دوسری جانب نشے کی حالت میں گاڑی ہرگز نہ چلائیں۔

٭ سیٹ بیلٹ پہننے کی عادت حادثے کی صورت میں جسم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے سے بچاتی ہے۔

٭ ذرا سا وقت بچانے کی خاطر ’رانگ وے‘ آنا بھی کئی حادثات کی وجہ بنتا ہے۔ اس کےعلاوہ بیمر آن کرکے گاڑی چلانے سے مخالف سمت سے آنے والے کو نظر نہیں آتا، جس کی وجہ سے حادثات ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

تازہ ترین