پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ بانی ایم کیو ایم کولانے کا بھی اعلان کریں۔
مصطفی کمال نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایم کیو ایم کے ’را‘ کیساتھ تعلقات سے متعلق ساڑھے 4 سال پہلے قوم کو آگاہ کیا تھا، ایم کیو ایم بہادر آباد مرکز ’را‘ کے پیسوں سے بنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی سے کوئی انتشار نہیں آئے گا، دہشتگرد بتارہے ہیں کہ ہمیں خالدمقبول صدیقی بھارت لے کر گئے، ملزمان نے جہاں جہاں اسلحہ چھپایا ان میں ڈاکٹرخالد مقبول کاگھر بھی تھا۔
مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ جن لڑکوں کو خالد مقبول بھارت لےکر گئے آج ان کی فیملی سے ملنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 22 اگست 2016 کوایم کیوایم ختم ہوگئی تھی، نظریہ ضرورت کے تحت ایم کیو ایم پاکستان بنائی گئی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان ایک ہی ہیں، بانی ایم کیو ایم براہ راست تقریر نہیں کرسکتے تو فیس بک پر لائیو تقریر کررہے ہیں، ایم کیوایم کےنام، جھنڈے اورنشان کی موجودگی ملک کیلئے سنگین خطرہ ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی بھر سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ووٹ ملا، مایوسی پر آج کراچی کے لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کے بنائے پرچم کو آج ایم کیو ایم پاکستان نے اٹھایا ہوا ہے، نام، جھنڈا، پتنگ کا نشان بانی ایم کیو ایم کا دیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ایم کیوایم کا نام سن کر خالد مقبول اور عامر خان کی یاد نہیں آتی، ایم کیوایم کا نام سن کر لوگوں کو بانی ایم کیوایم یاد آتا ہے، حکومت خود بانی ایم کیوایم کو بھولنے نہیں دے رہی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کا سربراہ کون ہے؟ ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ خالدمقبول صدیقی ہیں، خالد مقبول صدیقی 2000میں بانی ایم کیوایم کی ہدایت پر بھارت گئے۔
مصطفی کمال نے انکشاف کیا کہ خالد مقبول نے ’را‘ کیساتھ بیٹھ کر پاکستان کیخلاف بات کی اور پاکستانی پاسپورٹ پھاڑ دیا تھا، ’را‘ نے خالد مقبول کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کیا جس پر وہ امریکا گئے۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکی حکام نے خالد مقبول کو گرفتارکیا اور وہ ضمانت پر باہر آئے، خالد مقبول صدیقی 13سال بعد پاکستان واپس آئے۔
مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ چند ماہ پہلے کراچی سے’را‘ کےسلیپر سیل کے لوگوں کو گرفتارکیا گیا، اب’را‘سےملکر آنے والے کو ایم کیو ایم پاکستان کا لیڈر بنادیا جاتا ہے۔
چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان ابھی تک برقرار ہے اور اپنے مقصد پر کام کررہی ہے، پاکستان سےگرفتار’را‘کے ایجنٹ بول رہے ہیں کہ وہ خالد مقبول کیساتھ بھارت گئے ہیں، لوگوں کو’را‘سے ملوانے والے پاکستان کی کابینہ کا حصہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ خالد مقبول کوگرفتار نہ کریں لیکن اعتراف توکرائیں، ہم نے اعتراف کیا یہ بھی کریں۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ میری کسی سےکوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، ایم کیوایم پاکستان بنا کر بانی ایم کیوایم کو محفوظ کیا گیا، خالد مقبول کوشوق تھا تو سچ بتاتے اور اپنےنام سےسیاست کرتے۔
انہوں نے کہا کہ 22 اگست 2016 کو ایم کیو ایم ختم ہوگئی تھی، گذشتہ عام انتخابات میں مہاجروں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔