• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول پرترس ہے3ہفتے GB میں لگائے مگر پٹ گئے، شفقت محمود


کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں صاف و شفاف انتخابات ہوئے ہیں، حفیظ الرحمٰن کا سندھ حکومت پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کا الزام سنگین ہے، بلاول پر ترس آرہا ہے تین ہفتے گلگت بلتستان میں لگائے مگر پٹ گئے، اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے تو لائے کس چیز کا انتظارہے،پرویز الٰہی ہمارے اتحادی ہیں انہیں کوئی رنجش ہے تو دور ہوجائے گی، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اپوزیشن کو بھی تعاون کرنا چاہئے، کورونا پر اسکولز بند کرنے پر تمام صوبوں کا اتفاق نہیں ہوسکا۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا اور وزیرتعلیم سندھ سعید غنی بھی شریک تھے۔محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اتحاد میں دراڑ ڈالنے کیلئے بڑی کوششیں کی جارہی ہیں،بلاول ہمارے موقف سے متفق ہوجاتے ہیں تو اچھی بات ہوگی، گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ کا نام آئے گا تو پارٹی ٹوٹ جائے گی، کورونا کے معاملہ پر سینئر قیادت فیصلہ کرے گی،ہماری جدوجہد نہیں رکے گی کورونا حالات کے مطابق چلیں گے۔وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ حفیظ الرحمٰن کے ذاتی بیان سے پی ڈی ایم کے اتحاد پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، یہ تاثر غلط ہے کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں سندھ حکومت کا پیسہ استعمال کیا گیا، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑتی رہی ہیں، سیاسی جماعتیں جب آمنے سامنے الیکشن لڑیں تو اس قسم کی باتیں ہوجاتی ہیں، وفاقی وزراء عوام کو کہتے رہے کہ جتنے ہزار ووٹوں کی لیڈ دو گے اتنے ہزار ارب روپے تمہارے حلقے کو دیں گے۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ گلگت بلتستان میں صاف و شفاف انتخابات ہوئے ہیں، ن لیگ کے سابق وزیراعلیٰ حفیظ الرحمٰن کا سنگین الزام ہے کہ سندھ حکومت کروڑوں روپے لے کر آئی تھی، گلگت بلتستان کے انتخابات میں ہمیں بہت بڑی کامیابی ملی ہے، اس دفعہ 9نشستیں حاصل کیں پچھلی دفعہ صرف ایک نشست لی تھی، جیتنے والے 7آزاد امیدواروں میں سے 4ہماری پارٹی کے تھے جنہیں ہم نے ٹکٹ نہیں دیا تھا،ان چار امیدواروں کو ساتھ ملا کر ہم حکومت بنالیں گے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ میں کبھی اتنے بھرپور انتخابات نہیں ہوئے، پاکستان تحریک انصاف ملک میں واحد قومی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے، گلگت بلتستان کے انتخابات کے نتائج تسلیم کرتے ہیں اپوزیشن کو بھی تسلیم کرنا چاہئے، مجھے بلاول پر ترس آرہا ہے انہوں نے تین ہفتے گلگت بلتستان میں لگائے مگر پٹ گئے، بلاول بھٹو وہاں تین ہفتے بیٹھے رہے لیکن صرف تین نشستیں آئیں،بلاول جس طرح چیخ کرباتیں کررہے ہیں سیاسی لیڈر اس طرح بات نہیں کرتے۔ شفقت محمود نے کہاکہ گلگت بلتستان کا وزیراعلیٰ ہمارا مسئلہ ہے ہم وزیراعلیٰ بنالیں گے،گیارہ ستارے اکٹھے ہو کر ہمارے خلاف جلسے کررہے ہیں کیا فرق پڑگیا، گلگت بلتستان کی عوام نے اپوزیشن کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے، مریم نواز کوصرف2 اور بلاول کو 3نشستیں ملیں۔ شفقت محمود نے کہا کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اپوزیشن کو بھی تعاون کرنا چاہئے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا پچھلی دفعہ سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، پی ٹی آئی نے کورونا کی وجہ سے اپنے تین جلسے منسوخ کیے ہیں، اپوزیشن جتنے جلسے کرلے کچھ نہیں ہوگا بہتر یہی ہے کہ عوا م کی زندگی کو خطرے میں نہ ڈالیں، اپوزیشن پارلیمنٹ میں جتنی مرضی چاہے شور ڈالے ، اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے تو لائے کس چیز کا انتظارہے،پرویز الٰہی ہمارے اتحادی ہیں انہیں کوئی رنجش ہے تو دور ہوجائے گی۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کورونا پر وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں نے مل کر تمام فیصلے کیے ہیں، کورونا پر اسکولز بند کرنے پر تمام صوبوں کا اتفاق نہیں ہوسکا، تمام صوبے اگلے پیر کو ایک بار پھر اعداد و شمار کا جائزہ لے کر کوئی فیصلہ کریں گے، کئی تجاویز زیر غور ہیں سردیوں کی چھٹیاں بڑھائی جاسکتی ہے، پرائمری، سیکنڈری او ر یونیورسٹی کی سطح پر مرحلہ وار چھٹیاں دی جاسکتی ہیں، نویں دسویں کے امتحانات مارچ کے بجائے مئی میں اور تعلیمی سال اگست میں شروع کرنے کی تجویز ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا کسی موسم سے کوئی تعلق نہیں ہے، کورونا سے بچاؤ کیلئے پابندیوں کے ساتھ معیشت کا پہیہ بھی جاری رکھنا ہے، سیاست ہوتی رہتی ہے لوگوں کی جانیں نہیں جانی چاہئیں۔ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ کراچی کا کچرا سندھ حکومت کیا علی زیدی بھی نہیں صاف کرسکے،پی ڈی ایم کے اتحاد میں دراڑ ڈالنے کیلئے بڑی کوششیں کی جارہی ہیں،مجھے نہیں پتا حفیظ الرحمٰن نے کس پیرائے میں بات کی، پی ڈی ایم متحد ہے ایسے بیانات کو جوڑ توڑ کر پیش کرنے والوں کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ کا نام آئے گا تو پارٹی ٹوٹ جائے گی، پی ڈی ایم میں ہر سیاسی جماعت کی اپنی انتہائی پوزیشن ہے، بلاول ہمارے موقف سے متفق ہوجاتے ہیں تو اچھی بات ہوگی، بلاول اور مریم کی سیاست کا آغاز ہورہا ہے ان کے آگے لمبی سیاست ہے، بلاول اور مریم نے ابھی اتنا ڈینٹ ڈال دیا کہ پی ٹی آئی کو سادہ اکثریت بھی نہیں ملی۔ محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ پرپی ڈی ایم کے فورم پر بات کی جائے گی، کورونا کی وبا جس طرح پھیل رہی ہے لگتا ہے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے، ہماری جدوجہد نہیں رکے گی کورونا حالات کے مطابق چلیں گے، حکومت کو دو مہینے کورونا کی چھٹی مل جائے گی اس کے بعد وہی ہوگا،کورونا کے معاملہ پر سینئر قیادت فیصلہ کرے گی،اگر ہم پیچھے ہٹے تو ملک و قوم کیلئے ہٹیں گے، اپوزیشن کی جدوجہد پارلیمنٹ میں بھی ہوسکتی ہے ،پارلیمنٹ میں ہماری ایک منٹ کی تقریر بھی چل جاتی ہے جو قوم سن سکے تو یہ پیغام پہنچانے کا ایک طریقہ ہوسکتا ہے۔محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ کورونا سردیو ں میں آرہا ہے اس دفعہ زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی، قومی اسمبلی کا آن لائن اجلاس بلانا ہے تو رولز میں ترمیم کرنا ہوگی۔

تازہ ترین