فلم و ٹی وی انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری اور اردو شاعری کو ایک نئی جہت دینے والے بھارت کے مشہور شاعر، نغمہ نگار اور ہدایتکار گلزار صاحب کی تصویر انٹرنیٹ پر مقبول ہوگئی۔
سوشل میڈیا پر زیادہ متحرک رہنے والی نامور اداکارہ بشریٰ انصاری نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر برصغیر کے معروف شاعر گلزار صاحب کے ساتھ ماضی کی ایک یادگار تصویر پوسٹ کی ہے۔
بشریٰ انصاری کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر میں گلزار صاحب اداکارہ سے کچھ کہتے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ بشریٰ انصاری کے چہرے پر ہمیشہ کی طرح مُسکراہٹ ہے۔
اداکارہ نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ تصویر اُس وقت کی ہے جب میں نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’یہ تصویر گلزار صاحب کے گھر ممبئی میں لی گئی تھی۔‘
اس کے علاوہ بشریٰ انصاری نے 12سال قبل کیے گئے دورۂ بھارت کی ایک اور نایاب تصویر بھی پوسٹ کی ہے جس میں وہ تاج محل کے سامنے کھڑی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے کیپشن میں لکھا کہ’ تاج محل، 12سال قبل کی حسین یادیں۔‘
واضح رہے کہ آج دنیا جنہیں گلزار کے نام سے جانتی ہے ان کا اصل نام سمپورن سنگھ ہے جو1934میں پاکستان کے شہر جہلم میں پیدا ہوئے۔
تقسیم برصغیر کے وقت بھارت گئے اور موٹر مکینک کے طور پر زندگی کا سفر شروع کیا لیکن تقدیر نے ان کے لیے کچھ اور ہی سوچ رکھا تھا۔
شاعری اور فلمی دنیا کی جانب رحجان انہیں دشوار گزار راستوں سے فلمی صنعت کی طرف لے گیا جہاں انہوں نے ایک کامیاب نغمہ نگار اور ایک بہترین ہدایتکار کے طور پر اپنے لوہا منوایا۔
اسی سفر میں انہوں نے فلمی اداکارہ راکھی کو ہم سفر بنایا۔ گلزار نے بطور شاعر بے شمار فلموں میں گیت لکھے، ان کی فلمی شاعری میں ایک اچھوتا پن پایا جاتا ہے۔
ان کا ٹیلی ڈرامہ مرزا غالب ایک کلاسیک کی حیثیت رکھتا ہے اور صرف یہی نہیں بلکہ ان کے گیتوں کے تراجم کی انگریزی میں کتاب بھی شائع ہو چکی ہے۔
بھارتی حکومت کی طرف سے 2004 میں گلزار کو پدما بھوشن کا خطاب ملا جبکہ 2014 میں ہندی سنیما کے سب سے بڑے ایوارڈدادا صاحب پھالکے سے بھی نوازا گیا ہے۔