فلم و ٹی وی انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے معروف عالمِ دین مولانا طارق جمیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کے خلاف احتجاج کریں اور اپنی آواز بُلند کریں۔
ٖفوٹو اینڈویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر بشریٰ انصاری نے اپنی ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے جذبات بیان کیے۔
بشریٰ انصاری نے لکھا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ جنسی زیادتی کے گھناؤنے واقعات میں ملوث درندوں کو پھانسی دینے کے بجائے اُنہیں زندہ رکھا جائے اور اُنہیں اِس قدر تکلیف دی جائے کہ وہ اپنی آخری سانس تک تڑپتے رہیں۔‘
اداکارہ نے لکھا کہ ’جس طرح یہ مجرم عصمت دردی کرکے چھوٹے بچوں اور عورتوں کو تکلیف دیتے ہیں اُسی طرح اِن کو تکلیف دی جائے تاکہ اُن بےقصور روحوں کو سُکون مل سکے اور یہ درندے ہر ایک کے لیے عبرت کا نشان بن سکیں۔‘
اُنہوں نے حکام سے پُرزور مطالبہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں مطالبہ کرتی ہوں کہ ان مجرمان کے ہاتھ پاؤں کاٹے جائیں تاکہ جو لوگ آج یا کل یہ گھناؤنا جرم کرنے کا سوچ رہے ہیں اُن کے دِلوں میں خوف آجائے۔‘
بشریٰ انصاری نے لکھا کہ ’پھانسی تو کچھ دیر کی تکلیف ہے لیکن اصل تکلیف تو عبرت کا نشان بنانا ہے۔‘
آخر میں اداکارہ نے مولانا طارق جمیل سے احتجاج کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’مولانا طارق جمیل صاحب ہمیں آپ کی ضرورت ہیں، اِس سنگین مسئلے کے خلاف احتجاج کریں، دھرنا دیں، اپنی آواز بُلند کریں۔‘
واضح رہے کہ ملک میں جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات اور لاہور موٹروے کیس کے بعد سے جہاں کچھ شوبز فنکار مجرمان کی سرِعام پھانسی کے حق میں اپنی آواز بُلند کررہے ہیں تو وہیں کچھ فنکار ایسے بھی ہیں جو پھانسی کی مخالفت کر رہے ہیں۔