کراچی ( نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) قومی ہاکی ٹیم کے کوچ خواجہ جنید نے کہا ہے کہ اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں ٹیم کی کارکردگی ملی جلی رہے، اسے بہت زیادہ خراب اور کافی اچھی بھی قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ ایک ڈرا میچ ہمیں برانز میڈل کا حقدار بناسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں ہماری دفاعی لائن بہت زیادہ متحرک اور مضبوط ثابت نہ ہوسکی،ہمارے دفاعی کھلاڑیوں کی مارکنگ اچھی نہیں تھی پنالٹی کارنر میں دفاع اور اٹیک میں بھی ہماری پرفارمنس بہتر نہیں رہی ان خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ ملائیشیا سے وطن واپسی پر جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم ایک سال سے عالمی ہاکی سے باہر تھی، جس کی وجہ سے ہماری پرفارمنس میں بہتری پیدا نہیں ہوسکی۔ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، کینیڈا اور بھارت کی ٹیمیں اولمپک گیمز کے لئے کوالیفائی کرچکی ہیں اور دوسال سے یہ اولمپک گیمز کی تیاری میں مصروف ہیں،جس کی وجہ سے ان ٹیموں کا معیار اچھا تھا۔ہم نے اذلان شاہ ٹورنامنٹ کے لئے چھ ہفتے سے بھی کم ٹریننگ کی، اس کے باوجود کینیڈا کی ٹیم کو دو میچوں میں ایک ہی مارجن سے مات دی اور جاپان کو ناکامی سے دوچار کیا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سخت مقابلے کے بعد 5-3سے ہارے اس میچ میں ہم نے تین گول ضائع کئے۔ ملائیشیا کے خلاف ایک گول سے ہارے اس میں تین سے چار چانس ملے مگر اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ ان ٹیموں کے خلاف اگر ٹیم ایک بھی ڈرا کھیلنے میں کامیاب ہوجاتی تو ہم برانز میڈل کے میچ کے حق دار بن جاتے۔ انہوں نے کہا کہ ارسلان قادر نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ چھ گول بناکر ہائی اسکورر کا اعزاز جیتا جو ہماری فاروڈ لائن کےلئے مثبت علامت ہے۔ ارسلان نیا کھلاڑی ہے اس میں بہت اعتماد نظر آیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قومی ہاکی چیمپئن شپ، آل پاکستان نیوی کپ کا ایونٹ ہوا مگر ڈومیسٹک سطح پر ہمیں ٹورنامنٹس کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا۔ کھلاڑیوں کی مالی پوزیشن کو بھی بہتر بنانا ہوگا، ڈومیسٹک ہاکی میں لیگ کو شروع کرنا ہوگا جس سے کھلاڑی سال بھر مصروف رہ سکیں۔ غیر ملکی ٹیموں کے نہ آنے اور مالی مسائل کی وجہ سے قومی ٹیم کے باہر نہ جانے سے بھی کھلاڑیوں کی کار کردگی متاثر ہورہی ہے۔