• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جی ٹوئنٹی ممالک کا دو روزہ اجلاس آج سے شروع

ریاض(شاہدنعیم)سعودی عرب کی سربراہی میں جی ٹوئنٹی ممالک کا دو روزہ اجلاس آج منعقد ہو رہا ہے جس میں رکن ممالک کے علاوہ بین الاقوامی تنظیمیں اور ادارے بھی شامل ہونگی جبکہ گزشتہ دو ماہ سے جی ٹوئنٹی ممالک کے مختلف وزارتوں کے اجلاس منعقد ہو رہے ہیں جس کے ذریعے ایجنڈے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جی ٹوئنٹی دنیا کی اہم اقتصادی طاقتوں کا مجموعہ ہے۔ یہ 85 فیصد عالمی مجموعی پیداوار کا مالک گروپ ہے۔ گروپ میں شامل ممالک اہم عالمی، سماجی و اقتصادی مسائل پر بحث کرکے اہم فیصلے کرتے ہیں۔گروپ کی قیادت رکن ملکوں کے درمیان تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ 2020 میں پہلی مرتبہ سعودی عرب کو جی ٹوئنٹی کی قیادت ملی ہے۔ جو سعودی عرب کی مضبوط اقتصادی پالیسیوں کا مظہر ہے جی ٹوئنٹی کی پہلی سربراہ کانفرنس 2008 میں ہوئی تھی۔ اب رواں سال پروگرام کے مطابق جی ٹوئنٹی کی ورچوئل سربراہ کانفرنس 21 اور 22 نومبر کو ریاض میں ہو رہی ہے۔ جی ٹونئٹی کی سرگرمیوں میں بین الاقوامی ادارے اور تنظیمیں بھی مدعو ہیں۔ عالمی ادارہ خوراک و زراعت، مالیاتی استحکام کونسل، عالمی ادرہ محنت، عالمی مالیاتی فنڈ، اقتصادی و ترقیاتی تنظیم ، اقوام متحدہ ، عالمی بینک گروپ، عالمی ادارہ صحت اور عالمی تنظیم تجارت شامل ہیں۔سعودی عرب کی سربراہی میں ہونے والی سربراہ کانفرنس میں کئی اور عالمی تنظیموں عر ب مالیاتی فنڈ، اسلامی ترقیاتی بینک، جنوب مشرقی ایشیا کی تنظیم، افریقی یونین، جی سی سی اور فروغ افریقہ نئی شراکت کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔جی ٹوئنٹی کی ریا ض کانفرنس کی تیاری کے طور پر سعود ی عرب نے سال بھر کئی وزارتی میٹنگز منعقد کی ہیں۔ جس میں ایجنڈے پر موجود امور پر مباحثے کیے۔ جدید پالیسیاں ترتیب دینے اور سربراہ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

تازہ ترین