• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رینجرز پر حملے، گرفتار دہشتگردوں میں پولیس افسر کا بیٹا بھی شامل

کراچی(این این آئی) سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار رینجرز پر حملوں میں ملوث دہشت گردوں نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ہیں۔ دہشت گردوں میں پولیس افسر کا بیٹا بھی شامل ہے۔ لاپتہ افراد کے حق میں ہونے والے احتجاج میں دہشت گرد اور ان کے سربراہ بھی شامل رہتے ہیں۔کراچی میں رینجرز پر دستی بم حملے میں گرفتار دہشت گردوں کی انویسٹی گیشن رپورٹ کے مطابق گرفتار دہشت گرد ملزم سارنگ میرانی عرف سہیل کے والد ذوالفقار میرانی سب انسپکٹر ہیں۔جئے سندھ قومی محاذ کا بانی ریاض چانڈیو ملزم کے چچا کا دوست ہے۔ ملزم سارنگ نے 2014 میں جسقم میں شمولیت اختیار کی، پھر کچھ عرصے بعد آریسر گروپ میں شامل ہوا۔ملزم سارنگ نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کو بتایا کہ کلچر ڈے کے موقع پر اس نے سندھ ریولوشن آرمی میں شمولیت اختیار کی۔دہشت گرد تنظیم کے سربراہ اصغر شاہ عرف عنایت نے حملے تیز کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد گلستان جوہر میں رینجرز کی موبائل پر دستی بم حملہ کیا گیا۔ایک اور گرفتار ملزم انیس احمد تنیو کے مطابق وہ سندھ ریولوشن آرمی کے ڈکیت گینگ میں شامل تھا۔ دہشت گردوں کا سرغنہ ٹریننگ کے لیے لڑکوں کو افغانستان بھی بھیجتا رہتا ہے۔گرفتار دہشت گردوں نے کراچی میں لیاقت آباد رینجرز موبائل حملے، بلاول شاہ نورانی گوٹھ میں بیکری اور ڈیفنس میں آزادی اسٹال پر حملوں میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

تازہ ترین