اسلام آباد ( کامرس رپور ٹر ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے توانائی اسد عمر نے کہا ہےکہ پاور سیکٹرسے سرمایہ دار وں،سیاستدانوں نے فائدہ اٹھایا ، بجلی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات اور پیداواری لاگت میں کمی سے تین سال کے عرصے میں 300ارب روپے کی بچت کی جائیگی ، پاکستان لوڈ شیڈنگ فری ملک بن جائے گا، گردشی قرضے میں کمی ہو گی ، بجلی سے متعلق تمام فیصلے اور اختیارات وزارت توانائی سے اداروں کو منتقل کیے جائیں گے ، متبادل توانائی کے منصوبوں کے ذریعے عوام کو سستی بجلی فراہم ہوگی ، وفاقی وزیر اسد عمر نے پیرکو میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کہا کہ حکومت میں آتے ہی بجلی 12 روپے فی یونٹ مہنگی کرتے تو گردشی قرضہ ختم ہوجاتا، سالانہ 1000 ارب روپے کپیسٹی چارجز کی مد خرچ ہو رہے ہیں، آزاد کشمیر کے بجلی کے ٹیرف کو بھی نیپر ا کے مطابق کیا جائے گا،،پاورسیکٹر کے موجودہ نظام سے سرمایہ دار، سیاستدان اور سرکاری افسران فیض یاب ہوئے، مسلم لیگ ن میں بجلی کی پیداوار میں ضرور اضافہ ہوا لیکن لوڈ شیڈنگ مکمل ختم نہیں ہوئی ، پی ٹی آئی کے دور میں بجلی میں 4ہزار میگاواٹ کا اضافہ کیا گیا،آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی سے بجلی ایک روپیہ 40 پیسے فی یونٹ سستی ہو گی،2022میں بجلی 74 پیسے 2023 میں 66 پیسے فی یونٹ سستی ہو گی، کم صلاحیت والے پلانٹس کو بند کر کے بہتر کارکردگی والے پاور پلانٹس چلائیں گے۔