اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے قانونی اصلاحات اور لا ءگریجویٹ اسسمنٹ ٹیسٹ (جی اے ٹی) سے متعلق دائر کی گئی ایک آئینی درخواست کی سماعت کے دوران ملک بھر کی بار کونسلوں کو پچاس فیصد نمبرز کے میرٹ کو مستقل قرار دینے کا حکم جاری کردیا ہے جبکہ جسٹس عمر عطابندیال نے آبزرویشن دی ہے کہ صوبائی بار کونسلز میرٹ کم نہیں کر سکتی تھیں، یہ اختیارصرف پاکستان بار کونسل اور ایچ ای سی کا ہے ، جب میرٹ بنا لیا جاتا ہے تو پھر سخت ہونا پڑتا ہے، ووٹنگ کا حق صرف کوالیفائیڈ وکلاء کیلئے ہے، بار ایسوسی ایشنوں کے معیار کو ہم نے ہی بہتر بنانا ہے۔ جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے پیر کے روز کی سماعت کی تو جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ نئے وکلا کو ووٹنگ کاحق جی اے ٹی 50 فیصد نمبروں سے پاس کرنے پرہی دیا جائے، ایسے وکلا ء کو ووٹ کا حق نہیں ملنا چاہیے جنہوں نے 50 فیصد نمبرز حاصل نہیں کیے ہیں۔