• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حساس معاملات کے بروقت تبادلے کیلئے کمیٹی کے قیام کی تجاویز منظور


وزیر اعظم عمران خان نے نیشنل انٹیلی جنس کوآرڈینیشن کمیٹی (این آئی سی سی) کے قیام کی تجاویز کی اصولی منظوری دے دی۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اس کمیٹی میں تمام حساس اداروں کی نمائندگی ہوگی جبکہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اس کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔

کمیٹی تمام حساس معاملات پر بروقت اطلاعات کی شیئرنگ کو یقینی بنائے گی، جبکہ اس معاملے میں قواعد و ضوابط کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ 

واضح رہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ، دشمن ممالک کی ایجنسیوں کی تخریبی کارروائیاں اور حساس ترین معاملات پر بروقت اطلاعات کی عدم دستیابی اور تاخیری ترسیل وہ معاملات تھے جن سے ملک کے ادارے اور امن وامان کے نظام کو کئی ان دیکھے چیلنجز کا سامنا تھا۔

ان مسائل کے حل کے لیے گزشتہ کئی برسوں سے حساس اداروں کے درمیان رابطے کے فقدان کو ختم کرنے کی کوششیں جاری رہیں۔

جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں شروع ہونے والی اس کوشش کو نیکٹا کے بینر تلے عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی گئی مگر معاملات طے نا پاسکے، اور پھر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا۔

ذرائع کے مطابق اب وزیراعظم عمران خان نے ملک کے تمام حساس اداروں کی حساس اطلاعات کی حساس ہاتھوں میں ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے ایک نئی رابطہ کمیٹی کی تجویز کی منظوری دی ہے جسے نیشنل انٹیلی جنس کورآرڈی نیشن کمیٹی کا نام دیا گیا ہے۔

اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے اس نئے سیٹ اپ کے قیام کی تجویز کی منظوری کے معاملے پر بات کرنے سے گریز کیا تو وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں ایک سوال پر کہا کہ اس معاملے پر کوئی تجویز آج وفاقی کابینہ میں زیر غور نہیں آئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اس کمیٹی کے قیام کے معاملے پر پارلیمان میں قانون سازی کروانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ 

تازہ ترین