کراچی میں انکروچمنٹ پولیس کی لیڈی اہلکار افشاں کو ہراساں کرنے کے معاملے کا صوبائی وزیر برائے ریونیو مخدوم محبوب الزمان نے نوٹس لے لیا۔
صوبائی وزیر برائے ریونیو مخدوم محبوب الزمان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ انکروچمنٹ پولیس کے 2 افراد پر لیڈی کانسٹیبل کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے ہدایت کر دی ہے کہ ڈی جی انکروچمنٹ شفاف انکوائری کر کے رپورٹ دیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں محکمۂ اینٹی انکروچمنٹ میں تعینات خاتون اہلکار نے ادارے کے اکاؤنٹنٹ اور دیگر افراد کے خلاف ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔
لیڈی پولیس کانسٹیبل افشاں کا کہنا تھا کہ مجھے ڈیڑھ سال سے تنخواہ ادا نہیں کی جا رہی، تنخواہ مانگتی ہوں تو غیر اخلاقی اور غیر قانونی مطالبات کیئے جاتے ہیں۔
لیڈی کانسٹیبل کا کہنا تھا کہ اکاؤنٹنٹ اور دیگر لوگ ہراساں کرتے ہیں، مجھے گھر چلانے کے لیے تنخواہ کی ضرورت ہے، مجھے میرا قانونی حق ادا کیا جائے۔
خاتون اہلکار نے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر سے مدد کی اپیل کی ہے۔
ایس ایس پی طارق دھاریجو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہراساں کیئے جانے کے الزام پر انکوائری آرڈر کر دی ہے، الزامات ثابت ہوئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
طارق دھاریجو نے یہ بھی کہا کہ خاتون کنٹریکٹ ملازم ہیں، کیس وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بھیجا ہوا ہے، ان کی منظوری کے بعد ہی تنخواہ جاری کی جا سکتی ہے۔