سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے سامنے کورونا وائرس میں مبتلا وکیل پیش ہوگیا، جب روسٹرم پر کھڑے ہو کر کورونا وائرس کا مریض ہونے کا انکشاف کیا تو ساتھ کھڑے وکلا کی دوڑیں لگ گئیں، کمرہ عدالت میں موجود سائلین میں کھلبلی مچ گئی۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت لگی تھی، جس میں کے پی ملازمین کے مختلف محکموں کی مستقلی سے متعلق 75 سے زائد کیسز کی سماعت تھی۔
روسٹرم پر کئی وکلاء ایک ساتھ موجود تھے، اچانک ایک نوجوان وکیل بولا مجھے کورونا ہے جس کے بعد وکلاء کی دوڑیں لگ گئیں اور کمرہ عدالت میں موجود سائلین میں بھی کھلبلی مچ گئی۔
جان لیوا وائرس میں مبتلا بیرسٹر عدنان نے کہا کورونا کے باوجود سپریم کورٹ میں پیش ہوا ہوں مجھے سنا جائے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے تشویش بھرے لہجے میں پوچھا آپ عدالت میں کیوں آئے ہیں؟ آپ دوسروں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔
بیرسٹر عدنان نے کہا کہ کوروناوائرس میں مبتلا ہونے کے باعث تین دن پہلے کیس ملتوی کرنے کی درخواست ایک عدالت میں بھجوائی لیکن میرا کیس ملتوی کرنے کی بجائے خارج کر دیا گیا۔ آج ہائیر ایجوکیشن کے لیکچررز کا اہم کیس لگا ہوا تھا، اس لیے آ گیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اپنے دلائل تحریری طور پر دے دیں اور فوراً کمرہ عدالت سے چلے جائیں، اس کے بعد بیرسٹر ڈاکٹر عدنان خان کمرہ عدالت سے چلے گئے۔