• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسم گرما میں کراچی میں لوڈشیڈنگ ہوگی یا نہیں؟ انحصار ایس ایس جی سی پر

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) موسم گرما میں کراچی میں لوڈشیڈنگ ہوگی یا نہیں؟اس بات کا انحصار ایس ایس جی سی کے اقدامات پر ہے۔ جب کہ کے الیکٹرک پورٹ قاسم پر 9 سو میگاواٹ پلانٹ پر بلاتعطل مطلوبہ پریشر سے گیس فراہمی کا خواہاں ہے۔

تفصیلات کے مطابق، آئندہ موسم گرما میں کراچی کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہوگا یا نہیں اس بات کا انحصار سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے پانچ اقدامات پر ہوگا۔

پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کراچی کے لوڈشیڈنگ مسئلے کو حل کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کررہی ہے اور اب تک کے الیکٹرک کو 1400 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ سے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے سسٹم کو اپ گریڈ بھی کیا گیا ہے۔ جب کہ کے الیکٹرک چاہتا ہے کہ اس کے پورٹ قاسم پر لگائے گئے 900 میگاواٹ کے نئے پاور پلانٹ کو بلاتعطل گیس ملتی رہے۔

اسی طرح کے الیکٹرک یہ بھی چاہتا ہے کہ اسے سی سی پی پی، ایس جی ٹی پی ایس اور کے جی ٹی پی ایس پلانٹس کو مطلوبہ پریشر کے ساتھ گیس ملتی رہے۔

اس حوالے سے اکتوبر، 2020 میں ایس ایس جی سی ہیڈکوارٹر میں وزیرتوانائی عمر ایوب خان کی سربراہی میں اہم اجلاس بھی ہوا تھا جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر کے علاوہ کے الیکٹرک اور ایس ایس جی سی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی۔

اس اجلاس میں ایس ایس جی سی کے پانچ اقدامات پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ کے الیکٹرک انتظامیہ اس حوالے سے پریشان ہے کہ اگر اقدامات نا کیے گئے تو 900 میگاواٹ کا پاور پلانٹ چلانے کا منصوبہ کھٹائی میں جاسکتا ہے۔

اس پریشانی کے حوالے سے کے الیکٹرک نے 9 نومبر کو ایس ایس جی سی کے قائم مقام ایم ڈی امین راجپوت کو خط لکھا تھا۔ تاہم، ایس ایس جی سی ترجمان نے کہا تھا کہ گیس کمپنی برقت اقدامات کے لیے سرتوڑ کوششیں کررہی ہے۔

ان اقدامات میں آئٹم 1 اور 2 تیس انچ پائپ لائن کی فراہمی اور ان کو ملانے کا کام جنوری 2021 تک مکمل ہونا تھا جو کہ کے الیکٹرک پائپ لائن کو ملانے کے لیے ضروری ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ وہ پہلے ہی گزشتہ ماہ پائپ لائن کی تعمیر سے متعلق کانٹریکٹ دے چکے ہیں۔ جب کہ 28 فروری، 2021 کو پائپ لائن پر عمل درآمد کے لیے سامان کی خریداری کا بھی آغاز کیا جاچکا ہے۔ جب کہ آئٹم 3 جو کہ ایس ایس جی سی اور پی ایل ایل کے درمیان معاہدے سے متعلق ہے۔

اس حوالے سے کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ مارچ، 2021 تک پہلے گیس ٹربائن کے ٹیسٹ فائر کے لیے آر ایل این جی کی ضرورت ہوگی اور یہ تجویز تھی کہ تمام معاہدے اس سے پہلے ہی عملی صورت اختیار کرلیں۔

آئٹم 7 سے متعلق کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ وہ اب بھی ایس ایس جی سی ٹیم کے ساتھ اجلاس کا انتظار کررہے ہیں تاکہ جی ایس اے سے متعلق حتمی بات کی جاسکے۔ کے الیکٹرک اس اجلاس سے متعلق تاریخ اور وقت کا تعین چاہتا ہے۔

ایکشن آئٹم 8 سے متعلق کے الیکٹرک نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ایس ایس جی سی اپنے نیٹ ورک میں بہتری کے لیے پائپ لائن بچھارہی ہے تاکہ مطلوبہ گیس پریشر سی سی پی پی، ایس جی ٹی پی ایس اور کے جی ٹی پی ایس یقینی بنایا جاسکے۔

آئٹم 1 اور 2 سے متعلق ایس ایس جی سی کا کہنا تھا کہ 30 انچ کی 17 کلومیٹر پائپ لائن منصوبہ تعمیری مرحلے میں ہے جو وقت مقررہ پر پورا ہوجائے گا۔

تازہ ترین