• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بی ایم سی کو کنگنا رناوت کے دفتر میں توڑ پھوڑ کیلئے ہرجانہ دینا ہوگا

ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بولی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے ممبئی واقع دفتر میں 9ستمبر کو بی ایم سی کے ذریعہ کی گئی توڑ پھوڑ کے بارے میں بامبے ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ بی ایم سی کی کارروائی معاندانہ رویے کی وجہ سےکی گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ بی ایم سی کو کنگنا رناوت کے دفتر میں توڑ پھوڑ کے لئے ہرجانہ دینا ہو گا۔ ہائی کورٹ نے کنگنا کے دفتر کے نقصان کا اندازہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلہ میں حکام مارچ 2021تک اپنی رپورٹ عدالت کو دیں گے۔ نقصان کی تلافی کے لئے ایجنسی کی رپورٹ پر فیصلہ ہائی کورٹ بعد میں سنائے گا۔تاہم ہائی کورٹ نے درخواست گذار کنگنا رناوت کو عوامی مقامات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے وقت صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ریاست کو کسی شہری کی طرف سے کئے گئے بیجا اور غیر ذمہ دارانہ تبصرہ کو نظر انداز کر دینا چاہئے۔ عدالت عالیہ نے مزید کہا کہ کسی شہری کے غیر ذمہ دارانہ تبصرہ کیلئے ریاست کی اس طرح کی کسی بھی کارروائی کو قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ واضح رہے کہ 9ستمبر کو کنگنا رناوت کے بنگلے کا ایک حصہ بی ایم سی نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرا دیا تھا۔ کنگنا کا الزام ہے کہ شیو سینا اور مہاراشٹر حکومت کے خلاف ان کی طرف سے دئے گئے بیانوں کی وجہ سے بی ایم سی نے یہ کارروائی کی ہے۔ وہیں بی ایم سی کا دعوی تھا کہ انہوں نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف معمول کی کارروائی کی ہے۔

تازہ ترین