اسلام آباد(نمائندہ جنگ) OIC، مقبوضہ کشمیر اور اسلاموفوبیا پر پاکستانی قراردادیں منظور، سعودی وزیر خارجہ نےکہاہےکہ دہشتگردی کااسلام سےکوئی تعلق نہیں، دوسری جانب جمہوریہ چاڈ کے سابق سفارتکار حسین ابراہیم طہٰ کو او آئی سی کا نیا سیکریٹری جنرل منتخب کردیا گیا۔ تفصیلات کےمطابق اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے47ویں اجلاس میں پاکستان کوبڑی سفارتی کامیابی حاصل ہو ئی ہے جب تنظیم نےمقبوضہ کشمیر اور اسلاموفوبیا کے حوالے سے پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی قراردادیں متفقہ طور پر منظورکر لیں، اجلاس کے دوران وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، بھارت کی ریاستی دہشت گردی، اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ تحقیر آمیز رویئے، اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان، مسئلہ فلسطین ،افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو بالخصوص اجاگر کیا،قرارداد کے متن کے مطابق بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدامات مسترد کرتے ہیں، بھارتی اقدامات سلامتی کونسل کی قراردادوں کی براہ راست توہین ہیں، بھارتی اقدامات کا مقصد خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا، استصواب رائے سمیت کشمیریوں کے دیگر حقوق چھیننا ہے،بھارتی رویہ، بالا کوٹ سانحہ، ایل او سی، ورکنگ باؤنڈری پر جارحیت کی مذمت کی گئی، قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کا کردار ایل او سی پر بڑھائے، بھارت تمام تنازعات عالمی قانون، معاہدات کے مطابق طے کرے، عالمی برادری سے قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ’بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں صورتحال کی نگرانی کرے اور یواین، عالمی برادری پاک بھارت مذاکرات کی جلد بحالی کے لیے کردار ادا کرے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ خصوصی ایلچی کا تقرر کریں،‘ ’نمائندہ خصوصی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کرے،کشمیر کی صورت حال سے یواین سیکریٹری جنرل کو آگاہ کرے،انسانی حقوق کمیشن کو کشمیر میں داخلہ نہ دینے کی بھارتی اقدام کی مذمت کی گئی، سیکریٹری جنرل او آئی سی، انسانی حقوق کمیشن رابطہ گروپ معاملے پر بھارت سے بات کرے۔ قرارداد میں او آئی سی سیکریٹری جنرل سے کشمیر میں بھارتی مظالم پر رپورٹ تیار کرنے کی درخواست کی گئی اور کہا گیا کہ رپورٹ وزرا خارجہ کونسل کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے اجلاس کے دوران یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اڑتالیسواں اجلاس پاکستان میں منعقد کرایا جائےگا۔دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نےکہاہےکہ دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی، انتہا پسندی اور نفرت پر اکسانے کی تمام کوششیں قابل مذمت ہیں اور ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں، اسلام اور دہشت گردی کو آپس میں جوڑنے کی ہر کوشش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، عالم اسلام خود اس وقت دہشت گردی کا شکار ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول میں کھڑا ہے،شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ یمن کے حوثی دہشت گردوں کی طرف سے مملکت پرسیکڑوں بیلسٹک میزائل اور بمبار ڈرون حملے کئے گئے،حوثی ایک دہشت گرد گروپ ہے جو ایران کے اشاروں پر یمن میں تباہی پھیلانے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کی سلامتی کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔دوسری جانب جمہوریہ چاڈ کے سابق سفارتکار حسین ابراہیم طہٰ اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم کے نئے سیکریٹری جنرل منتخب ہوگئے ہیں، عرب خبررساں ادارے کے مطابق چاڈ کے سابق سفارتکار کا بطور او آئی سی سیکرٹری جنرل تقرر ڈاکٹر یوسف العثیمین کے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد ہوا ہے، نائجر میں ہونے والے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں سبکدوش ہونے والے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے نئے سیکرٹری جنرل کو خوش آمدید کہا، دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے حسین ابراہیم طہٰ کی بطور او آئی سی سیکرٹری جنرل انتخاب کا خیر مقدم کیا ہے، سعودی وزیر خارجہ نے سبکدوش ہونے والے سیکرٹری جنرل کی کوششوں اور خدمات کو سراہا۔