کوئٹہ(پ ر)پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن صادق عمرانی نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی سیاسی کلچر کو نجکاری کی جانب دھکیل کر اب تبدیلی سرکار ملک کے اہم اور منافع بخش اداروں کو اونے پونے داموں بیچنے کے درپے ہے۔ اسٹیل ملز کے 4ہزار سے زائد تجربہ کار ملازمین کو بیک جنبش قلم برطرف کردینا مسلط کردہ تبدیلی سرکار کے خدوخال کو اور بھی واضح کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کورونا کی آڑ لے کر بڑھتے ہوئے عوامی احتجاج کو روکنے کے لئے اب ریاستی تشدد پر اتر آئی ہے پکڑ دھکڑ اور ماراماری خود حکمرانوں کو اپنے منطقی انجام سے دوچار کررہی ہے اور حکمران نوشتہ دیوار پڑھ لینے کے بعد اس قدر حواس باختہ ہوچکے ہیں کہ ان سے ہر وہ غلطی سرزد ہورہی ہے جو ان کے مسلط کردہ اقتدار کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گمبھیر ہوتے ملکی حالات کے بعد دیوان خاص اور دیوان عام میں جو سازشیں عملی شکل اختیار کرتی جارہی ہیں وہ ان وعدوں اور بلندوبانگ دعوئوں سے انحراف کی بنیادی وجہ ہیں جو اب تک تبدیلی سرکار کرتی چلی آئی ہے۔ پی ڈی ایم کو مکس اچار کہنے والے پہلے اپنی کابینہ پر نظر ڈالیں۔ اپنے ہی بیانے پر یوٹرن لینا جن کا حاصل سیاست ہو وہی مقصدیت کی سیاست کو شجرممنوع قراردیتے چلے آئے ہیں ظاہر ہے جنہیں پیراشوٹ کے ذریعے ملکی سیاسی بساط پر اتارا جاتا ہو وہ بھلا عوامی مسائل کا ادراک کیونکر کرسکتے ہیں۔