• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

27 برس کی عمر میں خودکشی کرنے والے شاعر کا آخری خط

پاکستان کے ممتاز شاعر آنس معین کا گزشتہ روز یوم پیدائش تھا، یہ وہی آنس معین ہیں جنہوں نے محض ستائیس سال کی عمر میں خودکشی کر لی تھی۔

آنس معین 29 نومبر 1960 میں پیدا ہوئے،  آنس معین کے والد کا نام ’فخر الدین بلے‘ تھا ۔ آنس معین نے 17 سال کی عمر میں 1977 میں شعر و شاعری کی دنیا میں قدم رکھا اور محض 27برس کی عمر میں خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

وادیِ ادب کو سونا کرنے  والے آنس معین نے صرف 9 سال شاعری کی۔

آنس معین کی 60ویں سالگرہ کے موقع پر اُن کا آخری خط آپ کے ساتھ شیئر کرتے چلیں۔

آنس معین کا آخری خط:

زندگی سے پیاری عزیز امی

اور پیارے ابو جان

خدا آپکو ہمیشہ سلامت رکھے۔

میری اس حرکت کی سوائے اس کے اور کوئی وجہ نہیں کہ میں زندگی کی یکسانیت سے اکتا گیا ہوں۔ کتابِ زیست کا جو صفحہ الٹتا ہوں اس پر وہی تحریر نظر آتی ہے جو پچھلے صفحے پر پڑھ چکا ہوتا ہوں۔ اس لیے میں نے ڈھیر سارے اوراق چھوڑ کر وہ تحریر پڑھنے کا فیصلہ کیا ہے جو آخری صفحے پر لکھی ہوئی ہے۔


مجھے نہ تو گھر والوں سے کوئی شکایت ہے نہ دفتر یا باہر والوں سے، بلکہ لوگوں نے تو مجھ سے اتنی محبت کی ہے کہ میں اس کا مستحق بھی نہیں تھا۔

لوگوں نے میرے ساتھ اگر کوئی زیادتی کی بھی ہے یا کسی نے میرا کچھ دینا ہے تو میں وہ معاف کرتا ہوں۔ خدا میری بھی زیادتیوں اور گناہوں کو معاف فرمائے۔

اور آخر میں ایک خاص بات وہ یہ کہ وقتِ آخر میرے پاس راہِ خدا میں دینے کو کچھ نہیں ہے سو میں اپنی آنکھیں EYE BANK کو DONATE کرتا ہوں۔ میرے بعد یہ آنکھیں کسی مستحق شخص کے لگا دی جائیں تو میری روح کو حقیقی سکون حاصل ہو سکنے کی امید ہے۔

مرنے کے بعد مجھے آپ کی دعاؤں کی پہلے سے زیادہ ضرورت رہے گی۔ البتہ غیر ضروری رسومات پر پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

میں نے کچھ روپے آمنہ کے پاس اسی لیے رکھوا دیے ہیں کہ اس موقع پر کام آ سکیں۔

آپ کا نالائق بیٹا

آنس معین

اسلام خان بلڈنگ

تازہ ترین