اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جلسوں پر پابندی برقرار ہے تاہم پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کو نہیں روکیں گے ، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسوں پر گرما گرم بحث ہوئی،کابینہ ارکان نے کہا کہ گرفتاریاں کرنی تھیں تو مصلحت کی ضرورت نہیں تھی اور اگر گرفتاریاں نہیں کرنی تو پھر اپوزیشن کو آزاد چھوڑ دیا جائے، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے واضح کیا ہے کہ ایس اوپیز پر عملدر آمد نہ ہوا تو رہنماؤں کیخلاف بعد میں کارروائی ضرور ہوگی، لوگوں کو خطرے میں ڈالنا کہاں کی منطق ہے، جلسوں سے گھبرانے والے نہیں ،جو ملتان میں ہوا لاہور میں نہیں ہوگا، دوسری جانب ملتان جلسے پر یوسف رضا گیلانی کے 3بیٹوں سمیت سیکڑوں افراد کیخلاف مقدمہ تھانہ کوتوالی میں درج کرلیا گیا،پولیس حکام کے مطابق پی ڈی ایم کے جلسے کرنے کے خلاف ایف آئی آر نمبر 690/22 ہے، جس میں 16 ایم پی او ساؤنڈ ایکٹ، کورونا وائرس کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں، تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں ملک کی سیاسی ، معاشی اور کورونا پھیلا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا،کابینہ نے کورونا ویکسین کے حصول کیلئے 150 ملین ڈالر(2.40ارب روپے) مختص کردیے ،وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے،ایس اوپیز کے معاملے میں کسی صورت غفلت برداشت نہیں کی جائے گی،ماسک کی پابندی ہرصورت کروائی جائے، عمران خان نے کہا کہ کورونا کی صورتحال تشویشناک ہے ، اجلاس میں نجی ایئر لائنز سیال کے لائسنس کی منظوری دی گئی،ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان 9 دسمبر کو سیالکوٹ کا دورہ کریں گے،وزیراعظم خود ائیر لائن کا باقاعدہ افتتاح کریں گے، کابینہ اجلاس میں اسٹیل ملز ملازمین کو گولڈن شیک ہینڈ دینے سمیت مختلف اداروں کی نجکاری کی منظوری دی گئی، اجلاس میں فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔وفاقی کابینہ نے بچوں اور خواتین سے جنسی زیادتی کے مجرموں کو کیمیائی طریقے سے نامرد کرنے کا قانون فوری طور پر نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بچوں اور خواتین سے زیادتی کے کیسز میں کیسٹریشن (کیمیائی طور پر نامرد کرنے) کی سزا پر دوبارہ بحث ہوئی۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے اتفاق کیا کہ کسیٹریشن کی سزا کیلئے عالمی اداروں سے رائے لینے یا ان کی آمادگی کی ضرورت نہیں۔ وفاقی کابینہ نے نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری بھی دی، وفاقی کابینہ نے سی سی پی کے مؤقف کی واضح حمایت کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر ایک ایس آر او کے اجراءکی منظوری دے کر پانچ ریگولیٹر ز (ایس ای سی پی، اوگرا،پی ٹی اے ، نیپرا،پیمرا) کو مالی سال 2009-2010 سے ان کی عائد کردہ فیسوں اور محصولات سے تین فیصد فیس کمیشن کو فوری ادائیگی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اجلاس میں سی این جی اسٹیشنز کو سپلائی بند کرنے پر بھی ظور کیا گیا ، وزیر اعظم نے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں گیس کی قلت اور قیمتوں پر بریفنگ مانگ لی، اجلاس میں کابینہ کو نیا پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی ،راوی ارب ڈویلپمنٹ اور بنڈل آئی لینڈ پر بریفنگ دی گئی۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں 14 نکات پر غور ہوااجلاس میں راوی اور بنڈل آئی لینڈ پر بات کی گئی،انہوں نے کہاکہ یہ پراجیکٹس ہر صورت مکمل کرنے ہیں،ان پراجیکٹس میں رکاوٹیں آئیں گی مگر وزیر اعظم گھبرانے والے نہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ملتان کی پچیس لاکھ آبادی میں سے دس سے پندرہ ہزار لوگ پی ڈی ایم جلسہ میں آئے،تین ہزار لوگ سندھ سے لائے گئے تھے ،یہ جلسہ غیر قانونی جمع کی گئی کرپشن کو تحفظ دینے کیلئے تھا ۔انہوںنے کہاکہ یہ ٹی وی اسکرین پر نظر آنے کا ایک مظاہرہ تھا کیونکہ نہ تو ان کی تقاریر میں بہتری کی باتیں تھیں اور نہ ہی کسی غریب کے لیے پروگرام کا ذکر تھا۔ا س موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پاکستان کو کورونا کی ویکسین کے حصول کے حوالے سے کہا ہے کہ توقع ہے کہ 2021 کی پہلی سہ ماہی میں اس کا پہلا مرحلہ شروع ہوگا، کابینہ اجلاس کے بعد انہوں نے بتایا کہ ویکسین کی استعمال کی اولین ترجیح کووڈ کے علاج میں مصروف صف اول کے طبی عملہ ہوگا، اس کے بعد عمر کی وجہ سے جن کو زیادہ خطرات ہیں، پھر دیگر طبی عملہ اور بعد میں عوام کا نمبر ہوگا۔وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کورونا علاج کے لیے استعمال ہونے والی مخصوص دوا کی قیمت چار ہزار روپے کم کرنے کا اعلان کردیا۔معاونِ خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ کرونا سے بچا کیلئے مخصوص دوا مختلف صورتوں میں مریضوں کو استعمال کروائی جارہی ہے،جس کی پاکستان میں قیمت 9 ہزار روپے تھی البتہ آج اس کی قیمت کو چار ہزار روپے کم کردیا گیا جس کے بعد اب وہ دوا 5 ہزار روپے میں دستیاب ہوگی۔