• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ہالینڈ کی ڈائری (راجہ فاروق حیدر )
2020 ء کا سال کورونا وائرس کی نذر ہوگیا۔ اس خطرناک وائرس کی تباہ کاری سے دنیا کے متعدد ممالک متاثر ہوئے، لاکھوں انسان لقمہ اجل بنے اور پوری دنیا کا نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کو گزرنے میں مارچ تک کا وقت لگ سکتا ہے۔ نیدرلینڈ میں کوویڈ 19کیسز میں 6.7 فیصد کمی آئی ہے وزیراعظم مارک روٹ نے گزشتہ روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا ہےکہ تیزی سے کمی نہیں آرہی جس قسم کے اعدادوشمار ہم دیکھنا چاہتے ہیں وہ ابھی نہیں ہیں اور عوام کی بڑی تعداد اس موذی وائرس کا شکار ہورہی ہے۔ گزشتہ ہفتے روزانہ کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 66 تھی اسی طرح وائرس کے مثبت کیسز کے اتار چڑھائو بھی رہا، کورونا وائرس سے عالمی ہلاکتیں 14 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہیں جبکہ 6 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ نیدرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک کی حکومتوں نے کورونا وائرس سے بچائو کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کی ہدایات کی ہیں جن پر ہر خاص و عام کا عمل کرنا ضروری ہے حفاظتی ہدایات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں بھاری جرمانے کی سزائیں ہیں، تاہم لوگ حفاظتی تدابیر پر عمل کرتے ہیں کوویڈ 19 کی وجہ سے عوام کی معاشرتی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ان دنوں مساجد میں جمعہ کے اجتماعات اور دیگر تقریبات کا سلسلہ بند ہے، فیونرل میں 30 سے زائد افراد شریک نہیں ہوسکتے، کیفے ریسٹورنٹس بھی بند ہیں۔ گزشتہ روز لندن میں پاکستان کے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی والدہ محترمہ کے جنازے میں بھی 30 افراد شرکت کرسکے۔ ربیع الاول کے ماہ میں بھی ولادت سیدالانبیاء کے سلسلے میں سالہائے گزشتہ کی طرح تقریبات کا انعقاد نہ ہوسکا۔ بزنس کمیونٹی بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ یہاں کے لوگ اپنی حکومتوں کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں، وطن عزیز پاکستان میں بھی ان دنوں کورونا وائرس دوبارہ تیزی سے پھیل رہا ہے مگر یہ بات قابل تشویش ہے کہ پاکستان میں لوگ کورونا وائرس سے بچائو کے لئے حفاظتی تدابیر پر عمل نہیں کررہے۔ آج کل اپوزیشن اور حکومت کے درمیان سیاسی کشمکش زوروں پر ہے اور اپوزیشن حکومت کو گرانے کے لئے بڑے شہروں میں سیاسی جلسے کررہی ہے ہمارے قومی سیاستدان کورونا وائرس کے خطرات کو پس پشت ڈال کر لاکھوں انسانوں کی زندگیاں دائو پر لگا رہے ہیں۔ اس بات میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں کہ جمہوری دور میں اپوزیشن جلسے جلوسوں کا حق رکھتی ہے لیکن اب جب کورونا وائرس کے خطرات منڈلا رہے ہیں ملک کے مختلف شہروں میں متعدد افراد اس موذی وباء کی زد میں آرہے ہیں تویہ وقت جلسے جلوسوں کے لئے مناسب نہیں حکومت کو اپوزیشن سے گول میز کانفرنس کرکے مفاہمت کا راستہ نکالنا چاہئے۔ پاکستان کے عوام بالخصوص سیاسی کارکنان کو بھی اپنا خیال خود کرنا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ رحمت اللعالمین کے صدقے پوری انسانیت کو اس موذی وباء سے نجات دے پوری دنیا امن و سلامتی کا گہوارہ ہو، وطن عزیز پاکستان کو ترقی و خوشحالی اور استحکام بخشے۔
تازہ ترین