لاہور (نمائندہ جنگ)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے ملزم کوگرفتارنہ کرنے سے متعلق کیس میں ریماکس دیئے ہیں کہ افسرشاہی مکھیاں مارنے پربیٹھی ہے،جرم کیسے ختم ہو ؟ جب تفتیشی مجرم کو بے گناہ کردے یہ اعلیٰ سطح کی لا قانونیت ہے کہ زندہ شخص کومردہ لکھ دیاگیا حقیقت میں وہی مردہ سرکاری ملازم نوکری بھی کرررہا ہے اور تنخواہیں بھی لے رہا ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ افسروں کی نالائقیوں کی وجہ سے عدالتوں میں مقدمات بڑھ رہے ہیں ، افسروں پر چیک نہ ہونے کی وجہ سے اتنے برے حالات ہوگئے ہیں۔عدالت نے محمد حسین کی درخواست پر ملزم کوگرفتارنہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے ڈی جی ایف آئی اے کی طرف سے غیرمشروط معافی کی استدعا منظور کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ میری شکایت کاازالہ ہوگیا۔