فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ایران کی جانب سے ایٹمی پروگرام کی توسیع اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو مانیٹرنگ سے روکنے کے منصوبے پر اظہار تشویش کیا، تینوں ملکوں نے کہا کہ ایران کا حالیہ اعلان مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کے برعکس اور گہری تشویش کا باعث ہے۔
سہ ملکی اعلامیے کے مطابق تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ ہم نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھنےکے لیے ان تھک محنت کی، جوہری معاہدہ کثیرالجہتی سفارتکاری اور جوہری عدم پھیلاؤ کے لیے اہم کارنامہ ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ معاہدہ اس یقین سےکیا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر اعتماد میں اضافہ ہوگا، معاہدہ ایران کے جوہری پروگرام کی نگرانی اور پابندی لگانے کا بہترین طریقہ ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا کہ ایران کے ناتنز نیوکلیئر افزودگی پلانٹ میں 3 سینٹری فیوجز بڑھانےکااعلان باعث تشویش ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایران کا اعلان جے سی پی او اے معاہدے کی خلاف ورزی ہے، ایران کی پارلیمنٹ کے منظور کردہ حالیہ قانون پر بڑی تشویش ہے۔
فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے کہا کہ قانون پر عمل در آمد سے ایران کے جوہری پروگرام میں کافی حد تک توسیع ہوگی، نئے ایرانی قانون سے آئی اے ای اے کی نگرانی تک رسائی بھی محدود ہوگی۔
تینوں ملکوں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ایران کے اقدامات جوہری معاہدے، ایران کے وسیع جوہری عہد سے مطابقت نہیں رکھتے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ایران کو ان اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔