پیرس/ تہران (جنگ نیوزرضا چوہدری / نمائندہ جنگ ) ایران نے کہا ہے کہ وہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ کرے گا اور نہ ہی عالمی جوہری معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کے مخالف ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ اپنی ذمہ داریوں سے واقف ہیں، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ اور مذاکرات نہیں کریں گے۔دوسری جانب فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ایران کی جانب سے ایٹمی پروگرام کی توسیع اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو مانیٹرنگ سے روکنے کے منصوبے پر اظہار تشویش کیا، تینوں ملکوں نے کہا کہ ایران کا حالیہ اعلان مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کے برعکس اور گہری تشویش کا باعث ہے۔سہ ملکی اعلامیے کے مطابق تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ ہم نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھنےکے لیے ان تھک محنت کی، جوہری معاہدہ کثیرالجہتی سفارتکاری اور جوہری عدم پھیلاؤ کے لیے اہم کارنامہ ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ معاہدہ اس یقین سےکیا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر اعتماد میں اضافہ ہوگا، معاہدہ ایران کے جوہری پروگرام کی نگرانی اور پابندی لگانے کا بہترین طریقہ ہے۔مشترکہ بیان میں کہا کہ ایران کے ناتنز نیوکلیئر افزودگی پلانٹ میں 3سینٹری فیوجز بڑھانے کا اعلان باعث تشویش ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ عالمی جوہری معاہدہ پہلے ہی تحریر شدہ ہے، اس پر دوبارہ بات نہیں کریں گے۔انہوں نے بیلسٹک میزائل پروگرام محدود کرنے سمیت نئے جوہری معاہدے کی جرمنی کی حالیہ درخواست بھی مسترد کردی۔ان کا کہنا تھا کہ یورپ اپنی حیثیت اور صلاحیتوں کو پہچانتا ہے، یورپ کو جان لیناچاہیے جو مقصد دباؤ کی پالیسی سے حاصل نہ ہوسکا وہ دوسرے طریقوں سے بھی حاصل نہیں ہوسکتا۔