• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن نے ڈائیلاگ کرنا ہے تو پارلیمنٹ آئے، آئینی طور پر مجھے نکالنا ہے تو عدم اعتماد لائے، عمران خان

اپوزیشن نے آئینی طور پر مجھے نکالنا ہے تو عدم اعتماد لائے، عمران خان


سیالکوٹ(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اپوزیشن جلسوں کے علاوہ کیا کرسکتی ہے ؟ پی ڈی ایم کی11جماعتیں مل کر بھی تحریک انصاف جتنے بڑے جلسے نہیں کر سکتیں‘مجھے سمجھ نہیں آ رہی یہ کرنا کیا چاہتے ہیں۔

یہ استعفیٰ دیں گے تو ہم انتخابات کروا کر اور زیادہ مضبوط ہوں گے‘ حکومت کو بھیجنے کا آئینی طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے‘ اگر یہ مجھے نکالناچاہتے ہیں تواسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لائیں ‘اپوزیشن کی آوازیں جمہوریت کی فکر میں نہیں نکل رہی ہیں بلکہ ان کو خوف یہ ہے کہ اب یہ سب پکڑے جائیں گے۔

ایک دوسرے کے خلاف مقدمات انہوں نے خودبنائے ‘میں ختم نہیں کروں گا ‘بڑے بڑے مافیا (ن )لیگ کے ساتھ ملے ہوئے تھے جو پکڑے جا رہے ہیں، جو ان کی مالی مدد کرتے تھے، وہ اربوں روپے کی سرکاری زمینوں پر قابض تھے‘عثمان بزدار کی کمزوری ہے وہ اپنی اچھائیوں کی تشہیر نہیں کر سکتے۔ 

ہم قومی مکالمے سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے‘اپوزیشن نے ڈائیلاگ کرنا ہے تو پارلیمنٹ آئے ‘ میں نے پہلے دن کہا تھا پارلیمنٹ میں تمام سوالوں کے جواب دینے کو تیار ہوں، جمہوریت تب چلے گی جب مکالمہ ہوگا لیکن ہم جب بات کرتے ہیں تو اپوزیشن کہتی ہے ہمارے مقدمات معاف کردیں۔

ہم ہر مسئلے پر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن ہم کسی بھی صورت این آراو پر بات نہیں کریں گے اور کرپشن مقدمات معاف نہیں کرسکتے‘تاجربرادری کو مراعات دینا موجودہ حکومت کی پالیسی ہے ‘نوجوانوں کو ہرسال قرضے دیں گے ‘ کورونا وائرس کی وبا کی پہلی لہر میں مکمل لاک ڈائون کا مطالبہ کرنے والی اپوزیشن آج جلسے کررہی ہے۔

صحیح معنوں میں احتیاط نہ کی تو سردیاں مشکل میں گزریں گی ‘پاکستان کے ہر شہر کا ماسٹر پلان بنائیں گے‘کاروباری برادری کو سہولت فراہم کرنا ہماری پالیسی ہے‘پاکستان کیلئے چین کا ماڈل اپنانا چاہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے سیالکوٹ میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو ‘کامیاب جوان پروگرام کے تحت چیکوں کی تقسیم کی تقریب اور نجی فضائی کمپنی ایئر سیال کے افتتاح کے بعد کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

عمران خان نے سیالکوٹ میں پنجاب انٹرمیڈیٹ سٹیز امپروومنٹ انویسٹمنٹ پروگرام کے تحت 17 ارب کے ترقیاتی منصوبوں اور 14 ارب روپے کی لاگت سے یونیورسٹی آف اپلائیڈ انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا سنگِ بنیاد بھی رکھا۔ان منصوبوں میں صاف پانی کی سپلائی‘ جدید سالڈ ویسٹ مشینری اور سیوریج کے بڑے منصوبے اور تفریحی پارکس کی بحالی شامل ہے۔ 

کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھاکہ وائرس کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن بہترین راستہ ہے۔ہم برآمدات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ہماری کوشش ہے کہ سیالکوٹ کی صنعت کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں۔ نوجوان ہماری آبادی کا بڑا حصہ ہیں انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنے ہیں۔

بعدازاں کامیاب جوان پروگرام کے تحت چیکوں کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ برآمدات میں اضافہ اور صنعت کا فروغ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

سیالکوٹ میں ایک ہزار ایکڑ پر محیط صنعتی اسٹیٹ کے قیام کے لئے اراضی کی فراہمی یقینی بنائیں گے،پاکستان کے ہر شہر کا ماسٹر پلان بنائیں گے اور شہری علاقہ کی حد بندی کریں گے تاکہ شہروں کے پھیلائو کو روکا جاسکے۔

وزیر اعظم نے ترقیاتی پیکیج پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں عوام کے ٹیکس کے پیسے کو منصوبہ بندی کے بغیر جھونک دینے اور اس کے لئے ذاتی تشہیر آسان کام تھا ،قوم نئی حکومت سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ کوئی بٹن دبا کر تبدیلی لائے گی۔

تازہ ترین