• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پریشر میں کمی کیخلاف خواتین اور بچوں کا گیس کمپنی کے سامنے مظاہرہ

کوئٹہ ( پ ر) پشتونخوامیپ کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ گیس پریشر کی کمی اوربندش نے شہریوں کو اذیت ناک صورتحال سے دوچار کردیا، ہر علاقے کے شہری سراپا احتجاج ہیں، آئے روز سوئی سدرن گیس کمپنی اور مختلف علاقوں میں ہونیوالے احتجاج نہ ہی سلیکٹڈ حکومت او رنہ ہی سوئی گیس حکام کو نظرآتے ہیں جبکہ اس پر سلیکٹڈ حکومت اور نمائندوں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ان خیالات کا اظہار پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سید عبدالقادر آغا ایڈووکیٹ، علاقائی سیکرٹری فریداللہ کاکڑ، علاقائی سیکرٹری راحت خان بازئی، بخت نواب یوسفزئی، ڈاکٹر محمود خلجی اور لیبر کالونی کے نور محمد خلجی نے نواں کلی ، زرغون آباد، لیبر کالونی کی خواتین اور بچوں کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے سامنے گیس پریشر کی کمی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔مظاہرین نے ایریا انجینئر اور گیس حکام کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ فی الفور گیس پریشر کو درست کرکے گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔مقررین نے کہا کہ مذکورہ بالا علاقوں میں گیس پریشر کی کمی کیخلاف پشتونخوامیپ نے ہمیشہ اپنے عوام کی تائید وحمایت سے ہر فورم پر آواز بلند کرتے ہوئے اور گیس کمپنی کے عوام دشمن اقدامات کے خلاف احتجاج کیا ہے۔گزشتہ دنوں میں پارٹی وفد نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام سے ملاقات کرکے شہریوں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا جس پر یقین دہانی کرائی گئی ۔ لیکن یقین دہانیوں سے طفل تسلیوں سے کام نہیں چلے گا، شدید سردی ہے اور عوام کو ایندھن کے استعمال کیلئے گیس کی ضرورت ہے اور انہیں گیس کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔مقررین نے کہا کہ بلاجواز گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں گیس کمپریسر ، گیس میٹر ز میں تبدیلی کے بہانے میٹر لیجاتے ہیں اور بعد ازاں بھاری برقم جرمانے عائد کرکے شہریوں کو بلز بھیجے جاتے ہیں ۔ مذکورہ بالا علاقوں میں گیس کے بلوں کی ادائیگی ہونے کے باوجود گیس کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جارہی ۔ بعد ازاں پشتونخوامیپ کے عہدیداروں نے کامیاب مذاکرات کئے اور یہ طے پایا کہ آئندہ کسی بھی گھر سے میٹر نہیں اتارا جائیگا اور پریشر کی درستی کیلئے ٹیمیں تشکیل دی گئی جو پریشر کی درستگی میں متعلقہ علاقوں کا دورہ کرینگی ۔ کامیاب مذاکرات کے بعد خواتین اور بچے پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔
تازہ ترین