لاہور(نمائندگان جنگ، جنگ نیوز) پی ڈی ایم کا لاہور میں آج جلسہ، مینار پاکستان گرائونڈ میں اسٹیج سج گیا، تیاریاں مکمل، سیکورٹی انصارالاسلام اور شیر جوان کے سپرد، لیگی کارکنوں نے پارک کا تالا توڑ کرا سٹیج کا سامان مینار پاکستان گرائونڈ پہنچایا۔
جلسہ روکنے کیلئے ممکنہ رکاوٹوں کے پیش نظر متبادل پلان بھی تیار، شرکاء کو توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ سے اجتناب کرنےکی ہدایت، مریم نواز کا کہناہےکہحکومتی کشتی غرق ہونیوالی ہے۔
راناثناء کاکہناہےکہ جلسہ گاہ میں مداخلت کی گئی توحادثہ کی ذمہ دار حکومت ہوگی جبکہ بلاول بھٹو کاکہناہےکہ حقیقی جمہوریت بحال کرینگے، آج سے ہمارا دوسرا فیز شروع ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی 11جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی تحریک کے پہلے مرحلے کا آخری جلسہ آج مینار پاکستان پر منعقد ہوگا جس کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں اور جلسہ گاہ میں شرکاءکے بیٹھنے کے لئے کرسیاں جبکہ قائدین کے لئے اسٹیج بھی تیار کرلیا گیا۔
جلسے میں تحریک کے اگلے مراحل کا اعلان کیا جائے گا ،جلسے میں پی ڈی ایم کے اتحاد میں شامل جماعتوں کی قیادت اور مرکزی رہنما شریک ہوں گے ، جلسے سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے۔
پی ڈی ایم کی تحریک کے پہلے مرحلے کا آخری جلسہ آج اتوار کو مینا رپاکستان پر شیڈول ہے تاہم اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح کی رکاوٹ کی صورت میں حکمت عملی کے طور پر سڑک پر بھی جلسہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے ممکنہ رکاوٹوں کے پیش نظر متبادل پلان بھی تیار کر رکھے ہیں جس کا مقصد جلسے کو کسی نہ کسی صورت کامیاب بنانا ہے،پی ڈی ایم کے لاہور کے جلسے میں ملک بھر سے اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان شریک ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے تمام کارکنان کو ہر طرح کی رکاوٹیں عبور کر کے لاہور پہنچنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں، اراکین اسمبلی ، عہدیدار او رٹکٹ ہولڈرز کارکنوں کے ہمراہ پنڈال میں پہنچیں گے، یہ بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ کارکنوں کو جہاں پر روکا جائے وہیں پر دھرنا دیدیا جائے۔
پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان آئندہ کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،دوسری جانب پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کی قیادت نے بھی اپنے کارکنوں کو جلسے میں بھرپو رشرکت کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ادھرحکومت نے بھی امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے اپنی تیاریاں مکمل کرکے پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ کردیا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پرجاری بیان میں مریم نوازنے کہا کہ کشتی غرق ہونے لگے تو توازن قائم کرنے کیلئے سواریوں کی جگہ تبدیل کر دی جاتی ہے، عوام کے سمندر میں ہچکولے کھاتی کشتی کو ڈوبنے سے کوئی نہیں بچا سکتا، کشتی غرق ہونے کو ہے، سواریوں کی جگہیں بدلنے سے اب کچھ نہیں ہو گا۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ مینار پاکستان میں جلسے کے لیے سامان لانے میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے، کوئی تصادم ہوا تو اس کی ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر ہوگی۔
جلسے میں کارکن پر امن طور پر جمع ہوں گے اور پر امن طور پر منتشر ہوں گے،حکومت اور انتظامیہ کی مداخلت جاری رہی تو تصادم ہوسکتا ہے اور اس کی تمام تر ذمہ داری عمران حکومت اور انتظامیہ پر ہوگی۔
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم)نے 13 دسمبر کے جلسے کے شرکا کے لیے ہدایت نامہ جاری کردیا۔ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ جلسے میں شریک ہونے والے تمام کارکن قومی شناختی کارڈ ہمراہ رکھیں۔
موسم کےمطابق کارکن چادر، رومال اور مفلر ساتھ رکھیں، کارکنان چھتری، پانی کی بوتل جو پینے اور وضو کے کام آسکے پاس رکھیں،شرکا توڑ پھوڑ، جلا ؤگھیرا سے اجتناب کریں، تمام کارکنان ایک دوسرے کا احترام کریں اوربحث و تکرار سے گریزکریں۔
ادھر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جنوری میں حکومت مخالف لانگ مارچ کا اعلان کردیا اور کہاکہ لانگ مارچ شروع ہوتے ہی حکومت بھاگ نکلے گی، جب لاہور جاگتا ہے تو سب کو معلوم ہے کیسا لانگ مارچ ہوتا ہے۔
پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے ہم ملکر جمہوریت اورملک کے لیے فیصلہ کن جدوجہد کر رہے ہیں، آج سے پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ تحریک کا نیا مرحلہ شروع اور تاریخ ساز جلسہ ہوگا،سلیکٹڈ حکومت کو اب گھر جانا ہوگا، پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے جمہوریت کی بحالی کے لیے کردار ادا کیا طاقت کا سرچشمہ عوام ہوتا ہے۔
حکومت کے گھر جانے تک جدوجہد جاری رکھیں گے ، آج اتوار کو ہم نے فیصلہ کن جلسہ کرنا ہوگا ، آج مینار پاکستان میں پی ڈی ایم کا جلسہ تاریخی جلسہ ہوگا ، کارکن جانتے ہیں آمریت کا مقابلہ کیسے کیا جاتا ہے ، آج سے ہمارا دوسرا فیز شروع ہوگا۔
ہم پاکستان میں حقیقی جمہوریت بحال کریں گے، ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ مل کر پاکستان کی عوام کے لئے فیصلہ کن جمہوری جدوجہد کر رہے ہیں جس کے بعد انشااللہ ہم پاکستان میں حقیقی جمہوریت بحال کریں گے۔