راولپنڈی (وسیم اختر،نمائندہ جنگ) راولپنڈی میں رواں سال اب تک تقریباً ایک ہی نوعیت کے5دھماکے ہوچکے ہیں،تاحال ملزموں کو گرفتارنہیں کیاجاسکا،وفاقی ،صوبائی وزرائے دخلہ شرپسندوں کو جلدازجلدکیفرکردارتک پہنچائیں، رواں برس پہلادھماکہ 11جنوری کو اڈیالہ روڈ پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے پھینکاگیا دستی بم پھٹنے سے ہواتھا جس میں 4افرادشدیدزخمی ہوئے،12مارچ کوتھانہ کینٹ کے علاقہ صدر کباڑی بازارسے چندگزپرواقع بڑابازارمیں رات آٹھ بجے ایک زورداردھماکہ ہوا اور کھڑی موٹرسائیکل میں آگ بھڑک اٹھی، چھ افرادزخمی ہوگئے تھے یہ دھماکہ بھی ہینڈگرنیڈ پھینکنے سے ہونابتایاگیا، 12جون کوتھانہ کینٹ کے علاقہ نشترسٹریٹ کباڑی بازارمیں دھماکہ سے ایک شخص جاں بحق اورتین بچوں سمیت 15افرادزخمی ہوگئے ۔ 4 دسمبر کو تھانہ پیرودھائی کے قریب ایک رکشے میں دھماکا ہوا جس میں ایک شخص جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے تھے۔اس کے بارے بھی بتایاگیاتھاکہ یہ ہینڈگرنیڈسے کیاگیا۔یہاں یہ امربھی قابلِ ذکرہے کہ چاردسمبرکوہونے والادھماکہ تھانہ پیرودھائی سے چندگزکے فاصلے پرکیاگیاتھا اوراتوارکادھماکہ تھانہ گنج منڈی کے عین سامنے ہوا۔عوامی حلقوں کاکہناہے کہ وفاقی اورصوبائی وزرائےداخلہ دونوں کاتعلق راولپنڈی سے ہے اس لحاظ سے ان دونوں منتخب نمائندوں پرذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ یہ دھماکے کرنے والے شرپسندوں کوگرفتارکراکے جلدازجلدکیفرکردارتک پہنچائیں اوراپنے ووٹروں کے سامنے سرخروہوں۔