چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے این اے 50 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی محمد علی وزیر کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک منتخب رکن اسمبلی کو یوں گرفتاری کرنا جمہوری روایات کے منافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جلسے اور عوامی ریلیاں کوئی جرم نہیں کہ اس کی بنیاد پر کسی کو گرفتار کیا جاسکے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں اور سیاسی رہنماوں کے خلاف درج ہونے والا مقدمہ بے بنیاد ہے۔
انھوں نے کہا کہ ریاست آزادی اظہار رائے کو اگر یوں ہی پابند سلاسل کرتی رہی تو اس کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔
چئیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دنیا میں فاشسٹ حکومتوں کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ وہ عوام کی آواز دبانے کے لیے ان کے نمائندوں کے خلاف مقدمات کا اندراج کرتے ہیں اور ان کو گرفتار بھی کرتے ہیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان پر مسلط کٹھ پتلی سرکار بھی اسی فسطائیت زدہ رویے کی علمبردار بن کر جمہور کی صداؤں کو جبر کے ہتھیاروں سے دبانے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔