اسلام آباد (این این آئی‘جنگ نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ نوازشریف کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے خلاف تنقید پر فوج میں غم وغصہ پایاجاتاہے ‘جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت پسنداور سلجھے ہوئے آدمی ہیں۔
ان کے اندر ٹھہرائو ہے جس کی وجہ سے وہ بر داشت کررہے ہیں ، کوئی اورہوتا تو بڑا ری ایکشن آنا تھا‘فوج میرے اوپر نہیں میرے نیچے ہے ‘اپوزیشن نے استعفے دیئے تو پاکستان کی بہتری ہوگی ‘ان کو دعوت دیتاہوں یہ کل نہیں آج استعفے دیں ‘لانگ مارچ میں لوگ نہیں آئیں گے ‘اسلام آبادمارچ کیلئے ان کی مددبھی کروں گا۔
میری میری مددکے باوجود یہ یہاں ایک ہفتہ نہیں گزارسکیں گے ‘میں چیلنج کرتا ہوں اپوزیشن نے لانگ مارچ کے دور ان یہاں ایک ہفتہ دھرنا دیدیاتو استعفے پر غور کروں گا ‘شو آف ہینڈکا مطلب اوپن بیلٹ ہے ‘ نواز شریف کی واپسی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں ‘ نہیں بتا سکتے کب تک واپس لائیں گے ؟
ہم نے دو سال میں پاکستان کو جس مشکل سے نکالا ہے، اگر پاکستانی فوج اور ادارے میرے ساتھ کھڑے نہ ہوتے تو میں اکیلا کیا کرسکتا تھا۔ ایک انٹرویومیں عمران خان نے اپوزیشن کے حوالے سے سوال پر کہاکہ یہ فوج پر پریشر ڈال رہے ہیں کہ جمہوری حکومت کو ہٹا دو‘اس پر آرٹیکل 6لگتاہے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی فوج میرے اوپر نہیں بیٹھی ہوئی میرے نیچے ہے ، میں فوجی قیادت کے کام سے بالکل خوش ہوں ۔اپوزیشن اگر لانگ مارچ کرے گی تو پتہ چل جائیگا کہ استعفیٰ ان کو دینا پڑے گا یامجھے دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم چاہ رہے ہیں نواز شریف کو ڈی پورٹ کروائیں ، کیا کریں یہ دھوکہ دیکر گیا ؟اس بار اتنی ایکٹنگ کی ہے کہ بالی ووڈ میں ان کو آسکر ایوارڈ مل جاتا ۔لاہورکے لوگ جلسے میں نہیں گئے ‘میں جلسوں کا اسپیشلسٹ ہوں ‘ یہ فلاپ شو تھا۔شوآف ہینڈ کا مطلب اوپن بیلٹ ہوتاہے۔