وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اورسیز پاکستانیز ذُلفی بخاری کا کہنا ہے کہ سعید غنی اپنی ہی پارٹی کے فیصلے کو چیلنج کر رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ذلفی بخاری نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ سعید غنی نے ٹی وی پر بڑی غیرمناسب بلکہ جھوٹی باتیں کیں، سعید غنی کی پریس کانفرس میں ای او بی آئی اور ورکرز ویلیفئر فنڈز پر غلط چیزیں بتائیں۔
ذلفی بخاری نے کہا ہے کہ سعید غنی کو بتاؤں کہ 2011ء میں کنکرنٹ لسٹ سے نکالا، پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں بین الصوبائی وزرات میں معاملہ رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی سی آئی اجلاس کے منٹس تبدیل نہیں کیے گئے، سعید غنی ن لیگ کے سپریم کورٹ کے کیس میں پارٹی بنیں، اگر اس معاملے کو چیلنج کرنا ہے تو پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس بلائیں۔
ذلفی بخاری نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کے مشترکا سیشن میں معاملے کو چیلنج کریں، ایف بی آر نے بہت کلیکشن کی، بہت اچھا اقدام ہے، سندھ کے صعنت کاروں نے سندھ حکومت کو کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے، انہوں نے اپنی حکومت میں لوٹ مار کی کوشش کی ہے۔
ذلفی بخاری کا سندھ حکومت سے سوالات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے گزشتہ 5 سال میں 23 ارب کی کلیکشن کی، سندھ حکومت نے اگر کلیکشن اچھی کی تو مزدورں کے لیے کیا کیا؟ سندھ حکومت نے اپنے ورکرز کے لیے 5 سال میں کیا کیا؟ سندھ حکومت نے صرف 2 ویلفیئر منصوبے شروع کیے، مکمل نہیں کیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 7 سال منصوبے مکمل نہیں کیے، منصوبے مکمل نہیں ہوتے تو میں سندھ آ کر 2 ماہ میں مکمل کردیتا ہوں۔
واضح رہے کہ وزیرتعلیم و محنت سندھ سعید غنی کا گزشتہ روز اپنے بیان میں کہنا تھا کہ سی سی آئی کے پاس اختیارات نہیں کہ وہ صوبائی اسمبلی کا قانون مسترد کرے، وفاق نے غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر ای او بی آئی اور ورکر ویلفیئر فنڈز پر قبضہ کیا ہوا ہے۔