پشاور(سٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بینک آف خیبر کے منیجنگ ڈائریکٹر نے احتساب سے بچنے کیلئے کرپشن کا ڈرامہ رچاتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ پر الزامات عائد کئے جن میں کوئی حقیقت نہیں، تحقیقاتی کمیٹی کے فیصلہ کی روشنی میں ایم ڈی سمیت ڈرامہ میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کی جائے گی ، آرمی چیف کے بیان سے ملک میں جمہوریت کو نہیں بلکہ چوروں اور ڈاکوؤں کو خطرہ ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز المرکز اسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کے قائدین سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر اور بینک آف خیبر سکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی کے رکن شاہ فرمان اور جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتا ق احمد خان بھی موجود تھے، پرویز خٹک نے کہاکہ ہمارے صوبہ کی تاریخ رہی ہے کہ جس پارٹی کی حکومت ختم ہوجاتی ہے وہ اگلی مرتبہ اقتدار میں نہیں آتی لیکن آئندہ انتخابات میں ہم اس تاریخ کو تبدیل کریں گے ، بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے آرمی چیف کے بیان کو خوش آئند قرار دیا اور کہاکہ ملک کو کرپشن کے ناسور سے پاک کرنا درحقیقت ہماری پارٹی کا منشور ہے اسی لئے ہمارے صوبہ میں احتساب کا عمل جاری ہے انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کے بیان سے ملک میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں البتہ اس سے چور اور ڈاکوؤں ضرور خوف کا شکار ہوں گے ، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ بینک آف خیبر کے منیجنگ ڈائریکٹر کےخلاف احتساب کمیشن میں کیس چل رہا ہے اس لئے خود کو بچانے کےلئے اس نے صوبائی وزیر خزانہ پر جھوٹے الزامات لگا کر کرپشن کا ڈرامہ رچایا جس میں کوئی حقیقت نہیں انہوں نے کہاکہ بینک آف خیبر کا معاملہ کرپشن کا نہیں بلکہ سیاسی مسئلہ ہے ، بینک آف خیبر کا بورڈ آف ڈائریکٹرز مکمل آزاد اور خود مختار ہےاس لئے صوبائی وزیر کو بینک میں کوئی مداخلت کا کوئی اختیار نہیں انہوں نے کہاکہ ایم ڈی نے اخبارات میں اشتہار دے کر اپنے اختیارات سے تجاوز اور غیر قانونی کام کیا ہے ، وزیر اعلیٰ نے کہاکہ تحقیقاتی کمیٹی نے بینک آف خیبر سکینڈل کے حوالے سے رپورٹ انہیں ارسال کردی ہے ، انہوں نے کہاکہ انکوائری کمیٹی کے فیصلہ کی روشنی میں ایم ڈی سمیت تمام ذمہ داران کےخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔