• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لگتا نہیں کہ جنوری میں اسکول کھلیں گے، سعید غنی

سندھ کے وزیرِ تعلیم و محنت سعید غنی کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کی صورتِحال دیکھ کر لگتا نہیں کہ جنوری میں اسکول کھلیں گے، یہ واضح کردوں کہ اس مرتبہ امتحان کے بغیر کسی کو پاس نہیں کریں گے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ کے وزیرِ محنت سعید غنی نے کہا کہ وفاق نے خود خط لکھا جس میں یہ مانا کہ سندھ نے قانون بنایا ہے، کسی عدالت نے ہمارے بنائے گئے قانون پر اسٹے نہیں لیا، ان کا خود کہنا ہے کہ جھگڑا اثاثوں کی تقسیم کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا خود کہنا ہے کہ جھگڑا اثاثوں کی تقسیم کا ہے، وہ کہتے ہیں کہ صوبے اپنا قانون بنا سکتے ہیں، سندھ حکومت میں تو پی پی کی حکومت ہے پنجاب میں کس کی حکومت ہے؟

سعید غنی نے کہا کہ پنجاب کے محکمۂ لیبر نے بھی ایک خط لکھا تھا، لیبر ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے وزراتِ قانون پنجاب کو خط لکھا تھا، جس میں پنجاب نے کہا کہ انہوں نے اپنا قانون بنایا ہے، پنجاب میں سندھ کا کوئی وزیر نہیں بیٹھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ اثاثوں کی تقسیم کریں، جھگڑا صرف اثاثوں کی تقسیم کا ہے، جب سے اختیارات ملے، سندھ حکومت کا ایک ہی مؤقف ہے، ہم تو کہہ رہے ہیں کہ قانون بن گیا ہے، اب اثاثے ہمارے حوالے کیئے جائیں، سی سی آئی کی میٹنگ کے پوائنٹس میں نے سنائے، آپ خود دیکھ لیں کہ جھوٹ میں بول رہا ہوں یا وہ موصوف بول رہے ہیں۔

وزیرِ محنت سندھ کا کہنا ہے کہ ان سے پوچھیں کہ انہوں نے جو ایف بی آر کو خط لکھا ہے، وہ کس آئین میں آتا ہے؟ کلیکشن خود کرنے کی بات آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، تاریخ کا بہت بڑا جبر ہے کہ ذلفی بخاری مجھے مزدوروں کے حقوق بتائے گا۔


انہوں نے کہا کہ جس وقت روات کی زمین کا سودا ہوا وزیر چوہدری وجاہت حسین تھے، میں نے خط لکھ کر کہا تھا کہ روات کی زمین مت خریدو، روات کی زمین جس نے خریدی وہ آج آپ کا اتحادی ہے، کرپشن کی بات کر کے آئین سے جان نہیں چھڑا سکتے۔

سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئین کے خلاف جا کر خط لکھ رہے ہیں، آئین کے خلاف کلیکشن کر رہے ہیں، سندھ حکومت جنوری میں مزدور کارڈ دینے جا رہی ہے، سوا 6 لاکھ سے زائد مزدوروں کو مزدور کارڈ دیں گے، نیب نے خود کہا کہ زمین کے معاملات کرنے والا ایس ایم راجہ تھا وہ ان کا گواہ تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے نیب سے کہا کہ آپ لکھیں کہ ایس ایم راجہ اس کا حصہ ہیں، وفاقی کی کلیکشن کے خلاف لوگ عدالتوں میں گئے، ذلفی بخاری کو تو معلوم بھی نہیں کہ مزدور کارڈ کیا ہے، جو حقوق صوبوں کو ملنے ہیں وہ مل چکے، آپ کو صرف اثاثے دینے ہیں۔

تازہ ترین