چکوال،لاہور(نمائندہ جنگ،آئی این پی ) وزیر اطلاعات شبلی فراز، شہباز گل اور فردوس عاشق نے کہا ہے کہ جے یوآئی(ف) میں ڈکٹیٹرشپ مسلط ہے، شبلی فراز نے کہا کہ مولانافضل الرحمن پر اصولی تنقیدکرنے والوں کو پارٹی سے نکالنا آمریت اور فسطائیت کی بدترین شکل ہے، فیصلے نے ثابت کردیا کہ جے یوآئی(ف) میں ڈکٹیٹرشپ مسلط ہے، اپنے ٹویٹ میں شبلی فراز نے کہا کہ اپنے دیرینہ ساتھیوں کی ذرا سی تنقید برداشت نہ کرنے والوں نے قوم کودکھادیا کہ وہ اندر سے کتنے جمہوری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کو اسلام کی مثالوں کے حوالے دینے والوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا اسلام میں سوال پوچھنے پر ایسا ہی سلوک کیاجاتا ہے؟مشیر اطلاعات وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھرنے کے قریب ہے، جعلی راجکماری، شہزادہ اور مولانا میں اٹ کھڑکے کا وقت آگیا۔ اپنے بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پوری قوم عقل سے عاری، اس ٹولے کے درمیان جلد جوتوں میں دال بٹتا دیکھے گی۔ استعفوں کا شوشا بھی ان کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے۔ اب یہ عناصر استعفے نگل سکتے ہیں نہ اگل سکتے ہیں۔ پچھتاوا ان کا مقدر بن چکا ہے۔ معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ شہباز شریف کہتے ہیں نیشنل ڈائیلاگ ہو لیکن یہ باپ بیٹی ملک دشمن ایجنڈے پر ہیں، پیپلزپارٹی پر تمام مقدمات ان کے والد اور چچا نے بنائے، مولانا بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ بننا چاہتے ہیں، ان کے استعفوں کو ٹھنڈ لگ گئی۔ معاون خصوصی شہباز گل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم صفدر نے بے ہنگم پریس کانفرنس کی، جس پارٹی کو چور کہا اسی پارٹی کے فنکشن پر جا رہی ہیں، ان کے چچا نے کہا پیسے پھاڑ کر پیسے نکالوں گا، پہلے یہ کچھ اور کہ رہی تھیں، آج انہوں نے کہا الیکشن میں جانے سے متعلق پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی، ان کے دو ارکان استعفی دے کر غائب ہیں۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ مولانا نے ماضی میں سفارتخاتوں میں جا کر کہا مجھے بھی موقع دیں، بلاول ایک شو بوائے ہیں، فیصلے زرداری صاحب کر رہے ہیں، لاہور کے لوگوں نے مریم کو غیر متعلقہ کر دیا، ان کو مشورہ دیتا ہوں، آپ پہلے غور کرلیں کرنا کیا ہے؟۔