• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اہلکاروں نے بیٹے کو دھمکی دی تھی، والد اسامہ ندیم

اسلام آباد میں سی ٹی ڈی اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے اسامہ ندیم کے والد نے میڈیا کو  بتایا کہ پولیس اہلکاروں سے میرے بیٹے کی تلخ کلامی اور جھگڑا ہوا تھا، اہلکاروں نے بیٹے کو دھمکی دی تھی کہ تمہیں مزہ چکھائیں گے۔

اسامہ ندیم کے والد نے بیٹے کے قتل کے خلاف تھانے میں درخواست جمع کروادی جس میں ان کا کہنا ہے کہ رات 2 بجے اسامہ دوست کو چھوڑنے گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں سے میرے بیٹے کی تلخ کلامی اورجھگڑا ہوا جس کا بیٹے نے مجھ سے ذکر بھی کیا تھا جبکہ اہلکاروں نے بیٹے کو دھمکی دی تھی کہ تمہیں مزہ چکھائیں گے۔

اسامہ کے والد کے مطابق پولیس اہلکاروں کےنام مدثر مختار، شکیل احمد، سعید احمد، محمد مصطفیٰ اور افتخار احمد ہیں، گزشتہ رات ان پولیس اہلکاروں نے بیٹے کی گاڑی کا پیچھا کیا تھا۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 5 پولیس اہلکاروں نےدہشتگردی اور درندگی کا مظاہرہ کرکے بیٹے کو مار دیا،مین شاہراہ پر میرے بیٹے کی گاڑی پر 17 گولیاں چلائی گئیں۔

دوسری جانب ترجمان پمز اسپتال کاکہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کےمطابق اسامہ ندیم کے جسم پر 6 گولیاں لگیں،اسامہ کے چھاتی، کمر، سر پر فائر لگے ہیں۔

ایس پی انڈسٹریل ایریا زبیر شیخ نے بتایا کہ پانچوں پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے،اہلکاروں پرانسداد دہشت گردی اور قتل کی دفعات کےتحت ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔

زبیرشیخ کے مطابق زیرحراست اہلکاروں کے خلاف تھانہ کراچی کمپنی میں ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔

تازہ ترین