بہاولپور (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پھر بار یہ بات کہتا ہے کہ فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں؟ تم دو لاکھ روپے تنخواہ لیتے ہو اور تیس سو کینال کا محل چلاتے ہو اوردرجنوں نوکر رکھے ہوئے ہیں اور پیسہ کہاں سے آتا ہے اور پھر بھی تم جانتے ہو فوج کہتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں؟ میری بہن علیمہ باجی کے کروڑوں کا بلیک کا پیسہ وائٹ کر دیا اور یہ کہتا ہے فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں ، گندم ، چینی اور ایل این جی پر ڈاکہ ڈالا اور پھر کہتا ہے فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہے ،27ارب روپے کی میٹرو کو 127ارب روپے میں بناتے ہیں ؟۔ مریم نواز نے کہاہے کہ یہ تبدیلی کا نعرہ لگاتے تھے ، کیا اس کو تبدیلی کہتے تھے ، کیا مہنگائی کے اس طوفان کو تبدیلی کہتے ہیں ، کیا اس نالائقی اور نا اہلی کے سفر کو تبدیلی کہتے ہیں ، کیا بے روز گاری کے سیلاب کو تبدیلی کہتے ہیں ، کیا کشمیر فروشی کو تبدیلی کہتے ہیں ؟ کیا قومی مفاد فروشی کو تبدیلی کہتے ہیں ؟ کیا غریب کے چولہے کی آگ بجھا دینے کو تبدیلی کہتے ہیں ، ایک میٹرو بس چلتی کم جلتی زیادہ ہے کیا اسے تبدیلی کہتے ہیں، 120روپے کلو چینی کو تبدیلی کہتے ہیں ؟ کیا مہنگی ترین بجلی کو تبدیلی کہتے ہیں ، کیا مہنگی ترین گیس جو آتی ہی نہیں ہے اسے تبدیلی کہتے ہیں ، ایل این جی پر122ارب روپے کے ڈاکے کو تبدیلی کہتے ہیں ؟ کیا آٹا چینی کی چوری کو تبدیلی کہتے ہیں ؟کیا آٹا چینی ایل این جی مافیاز کو تبدیلی کہتے ہیں ؟ کیا تابعداری کو تبدیلی کہتے ہیں ؟ کیا دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ کو تبدیلی کہتے ہیں ؟ کیا دوائیوں میں ڈکیتیاں کر نے والوں کو انعامات اور وزارتیں دینے کو تبدیلی کہتے ہیں ؟ کیا غریب کی جھونپڑی کو گرادینے اور بنی گالہ کو ریگولائز کرانے کو تبدیلی کہتے ہیں ، کیا لاقانونیت کو تبدیلی کہتے ہیں؟