پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہزارہ کمیونٹی کے لوگ لاشیں سڑک پر رکھ کر بیٹھےہیں، حکومت کو مرہم رکھنے کی توفیق نہیں ہے، حکومت کو عوام کی فکر ہوتی تو ہزارہ برادری کے پاس جاتے، مرہم رکھتے مگر مشیر پوچھتے ہیں کہ عمران خان کوئٹہ آئیں گے تو کیا فائدہ دوگے؟۔
بنوں میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ نوازشریف نے دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نیشنل ایکشن پلان بنایا، 2013 میں ہمارے کاندھے اپنے پیاروں کے جنازے اٹھا کر تھک گئے تھے۔
احسن اقبال نے کہا کہ فیکٹریاں بند تھیں، کاروبار بند تھے، نوازشریف نے اندھیروں کوروشنی میں بدلنے کا وعدہ کیا، 2018 میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا نہ ڈالا جاتا تو سی پیک آج لاکھوں روزگار پیدا کر رہا ہوتا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پاکستان کی معیشت فیل ہوچکی ہے، کہاں گئے وہ جھوٹے جو لوگوں کو سبز باغ دکھاتے تھے، آج قوم کے سامنے ان کا چہرہ کھل چکا ہے، عمران خان نے اپنے ہر وعدے پر یوٹرن لیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ خارجہ پالیسی، کشمیر کادفاع کرنے میں فیل اور اب تو کرکٹ میں بھی فیل ہوگیا ہے، اب عمران خان کرکٹ میں بھی فیل ہوگیا، بڑا کپتان بنا پھرتا ہے، ورلڈ کپ تم نے نہیں جاوید میانداد، وسیم اکرم ، انضمام نے، محمد مشتاق نے جیتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج یہ لاشوں پر بھی سیاست کرتے ہیں، وزیراعظم نے ہزارہ برادری سے افسوس تک بھی نہیں کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان جل رہا ہے غریب مر رہا ہے، ترقی ڈوب رہی ہے عمران خان ایک قوالی پڑھتا ہے این آر او نہیں دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ باہر والوں نے پیسے دیکر اس کے ہاتھوں معیشت کابیڑا غرق کروا دیا ہے، اب فیصلہ کن مارچ کا وقت آگیا ہے، اب این آر او نہیں دوں گا کی قوالی نہیں چلے گی۔