وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مچھ میں ہزارہ برادری کے کان کنوں کی شہادت انتہائی افسوسناک ہے، ریاست مدینہ میں اقلیتی برادریوں کو یکساں حقوق حاصل تھے۔ یہ وہی سنہرے اصول ہیں جن کی بنیاد پر ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی گئی۔
عمران خان نے کہا کہ ماضی میں انتہاپسند گروپ بلوچستان کی ہزارہ برادری کو نشانہ بناتے رہے ہیں، اب یہ انتہاپسند گروپ اسی داعش سے مل گئے ہیں جس نے مچھ واقعے کی ذمہ داری قبول کی۔
ترک ٹی وی کو انٹر ویو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلے جب ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا گیا تھا تو وہ اپوزیشن میں تھے اور کوئٹہ گئے تھے۔ جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے، ہزارہ برادری کی مدد اور تحفظ کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم ایسی ریاست کے خواہاں تھے جو اسلام کے سنہری اصولوں پر مبنی ہو، قائداعظم انصاف، فلاح، تعلیم و تحقیق اور جمہوریت پر مبنی ریاست چاہتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ فرانس میں حجاب پر پابندی لگادی تھی، مساجد پر چھاپے مارے گئے، بھارت میں موجودہ حکومت انتہا پسند آر ایس ایس تنظیم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرایس ایس کا بانی جرمن ہٹلر سے بہت متاثر تھا جو نسل پرستی پر یقین رکھتا تھا، جیسے نازی جرمنی میں لوگوں کو مارا جاتا تھا ویسے ہی بھارت میں آر ایس ایس کرتی رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ گجرات میں جب مودی وزیراعلی تھا تو ہزاروں مسلمانوں کو قتل کیا گیا، نریندر مودی کو اس کے ماضی کے حوالے سے دیکھا جانا چاہئے۔
عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی دعویٰ کرتا ہے کہ بھارت صرف ہندوؤں کا ہے، بھارت میں عیسائیوں پر بھی حملے کئے جاتے ہیں، تاہم اصل ہدف مسلم آبادی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت پر ماضی میں مسلمانوں اور عیسائیوں نے سینکڑوں سال حکمرانی کی،بھارت میں موجودہ نسل پرستی کے ماحول کا ذمہ دار نریندر مودی ہے۔