کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ اسمبلی اجلاس پولیس آرڈر کے تحت ڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی اورپولیس کمپلینٹس کمیشن نہ بنانے پر ارکان نےاحتجاج کیا، وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے وفاق میں بیٹھ کر ملک کا بیڑہ غرق کردیا اب وہی لوگ سندھ اسمبلی میں حکومت سندھ پر بلاجواز تنقید کررہے ہیں۔ امتیاز شیخ جمعرات کو سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ارسلان تاج گھمن کے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔ارسلان تاج کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی نے 13 جون 2019کو پولیس آرڈر نے پاس کیا تھا جس کے تحت پبلک سیفٹی کمیشن کا قیام ہونا تھا اورڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی کمیشن بھی بننے تھے لیکن افسوس کہ ابھی تک ڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی اورپولیس کمپلینٹس کمیشن نہیں بنائے گئے ۔پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی شاہنواز جدون نے اپنے ایک توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا کہ سلطان آباد میںکھلے عام منشیات فروخت ہورہی ہے۔پورا کیماڑی میں منشیات کے اڈے موجود ہیں ۔وزیر پارلیمانی امورمکیش کمار نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی یہ بات سامنے آئی تھی اس پر پولیس اور رینجرز کا ایکشن بھی ہوا تھا۔وزیر پارلیمانی امور نے طنزیہ انداز میں کہا کہ علاقے میں نسوار کا کاروبار بھی نہیں ہونا چائیے ۔شاہ نواز جدون نے نسوار کی بات پر خفا ہوکر شور شرابہ کیا جس پر اسپیکر آغا سراج درانی نے ان سے کہا کہ پہلے آپ نسوار والے کو پکڑیں۔وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ اگر بلوچستان اور کے پی کے کے باڈرز ٹھیک کرلیں تو کراچی تک منشیات نہیں پہنچ سکتی۔انہوں نے کہا کہ میں نسوار نہیں بیچتا، مگرنسوار بیچنے والے یہاں بہت بیٹھے ہیں۔